Blog
Books
Search Hadith

{تُرْجِیْ مَنْ تَشَائُ مِنْہُنَّ وَتُؤْوِیْ اِلَیْکَ مَنْ تَشَائُ…} کی تفسیر

۔ (۸۷۱۵)۔ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَ بِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ: أَ نَّہَا کَانَتْ تُعَیِّرُ النِّسَائَ اللَّاتِی وَہَبْنَ أَ نْفُسَہُنَّ لِرَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: أَ لَا تَسْتَحِی الْمَرْأَ ۃُ أَ نْ تَعْرِضَ نَفْسَہَا بِغَیْرِ صَدَاقٍ، فَنَزَلَ أَ وْ قَالَ: فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ: {تُرْجِی مَنْ تَشَاء ُ مِنْہُنَّ وَتُؤْوِی إِلَیْکَ مَنْ تَشَائُ وَمَنْ ابْتَغَیْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْکَ} [الأحزاب: ۵۱] قَالَتْ: إِنِّی أَرٰی رَبَّکَ عَزَّ وَجَلَّ یُسَارِعُ لَکَ فِی ہَوَاکَ۔ (مسند احمد: ۲۵۷۶۵)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ وہ ان عورتوں پر عیب لگاتی تھیں جو اپنا نفس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے ہبہ کر دیتی تھیں اور سیدہ کہتی تھیں: کیا عورت کو اس سے شرم محسوس نہیں ہوتی کہ بغیر مہر کے اپنے آپ کو ہبہ کر دیتی ہے، اس پر اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی: {تُرْجِیْ مَنْ تَشَاء ُ مِنْہُنَّ وَ تُؤْوِیْٓ اِلَیْکَ مَنْ تَشَائُ وَمَنِ ابْتَغَیْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْکَ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ تَقَرَّ اَعْیُنُہُنَّ وَلَا یَحْزَنَّ وَیَرْضَیْنَ بِمَآ اٰتَیْتَہُنَّ کُلُّہُنَّ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ مَا فِیْ قُلُوْبِکُمْ وَکَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَلِیْمًا۔} … ان میں سے جسے تو چاہے مؤخر کر دے اور جسے چاہے اپنے پاس جگہ دے دے اور تو جسے بھی طلب کر لے، ان عورتوں میں سے جنھیں تو نے الگ کر دیا ہو تو تجھ پر کوئی گناہ نہیں۔ یہ زیادہ قریب ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور وہ غم نہ کریں اور وہ سب کی سب اس پر راضی ہوں جو تو انھیں دے اور اللہ جانتا ہے جو تمھارے دلوں میں ہے اور اللہ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا، بڑے حلم والا ہے۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے نبی!آپ کا رب بلاتا خیر آپ کی مرضی پوری کر دیتا ہے۔
Haidth Number: 8715
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۷۱۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۷۸۸، ۵۱۱۳، ومسلم: ۱۴۶۴ (انظر: ۲۵۲۵۱)

Wazahat

فوائد:… اس آیت کی تفسیر اگلی حدیث میںبیان کی گئی ہے۔