Blog
Books
Search Hadith

{فَلَمَّا رَاَوْہُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ اَوْدِیَتِہِمْ قَالُوْا ھٰذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا} کی تفسیر

۔ (۸۷۵۱)۔ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَ نَّہَا قَالَتْ: مَا رَأَ یْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَطُّ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِکًا، قَالَ مُعَاوِیَۃُ: ضَحِکًا حَتّٰی أَرٰی مِنْہُ لَہَوَاتِہِ إِنَّمَا کَانَ یَتَبَسَّمُ، وَقَالَتْ: کَانَ إِذَا رَأٰی غَیْمًا أَ وْ رِیحًا عُرِفَ ذٰلِکَ فِی وَجْہِہِ، قَالَتْ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْغَیْمَ فَرِحُوْا رَجَائَ أَ نْ یَکُونَ فِیہِ الْمَطَرُ، وَأَ رَاکَ إِذَا رَأَ یْتَہُ عَرَفْتُ فِی وَجْہِکَ الْکَرَاہِیَۃَ، قَالَتْ: فَقَالَ: ((یَا عَائِشَۃُ! مَایُؤْمِنِّی أَ نْ یَکُونَ فِیہِ عَذَابٌ، قَدْ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّیحِ، وَقَدْ رَأٰی قَوْمٌ الْعَذَابَ، فَقَالُوْا: ہٰذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا۔)) (مسند احمد: ۲۴۸۷۳)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کبھی کھل کر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے گلے کا کوا دیکھ سکوں، آپ صرف زیر لب مسکراتے تھے اور جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بادلوں یا ہوا کو دیکھتے تو اس کے اثرات آپ کے چہرہ پر نمایاں ہو جاتے (یعنی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پریشان ہو جاتے)، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگ تو بادل یا ہوا دیکھ کر خوش ہوتے ہیں کیونکہ انہیں بارش کے آنے کی امید ہوتی ہے،لیکن اس کے برعکس میں آپ کو دیکھتی ہوں کہ آپ کے چہرے پر تشویس کے آثار نظر آنے لگتے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! مجھے اس سے بے خوفی نہیں ہے کہ اس میں عذاب ہو، جبکہ ایک قوم (یعنی قوم ِ عاد) کو ہوا ہی کے ذریعہ ہلاک کیا گیا اوراس قوم کی نظر تو عذاب پر پڑ رہی تھی، لیکن وہ(ظاہری بادل کو دیکھ کر) کہہ رہے تھے: یہ بادل ہے جو ہم پر مینہ برسانے والا ہے۔
Haidth Number: 8751
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۷۵۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۸۲۸، ۴۸۲۹، ومسلم: ۸۹۹ (انظر: ۲۴۳۶۹)

Wazahat

فوائد:… اللہ تعالی ہود علیہ السلام کی قوم عادیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: {فَلَمَّا رَاَوْہُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ اَوْدِیَــتِہِمْ قَالُوْا ھٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا بَلْ ہُوَ مَا اسْـتَعْــجَلْتُمْ بِہٖرِیْحٌ فِیْہَا عَذَابٌ اَلِیْمٌ۔ تُدَمِّرُ کُلَّ شَیْء ٍ بِاَمْرِ رَبِّہَا فَاَصْبَحُوْا لَا یُرٰٓی اِلَّا مَسٰکِنُہُمْ کَذٰلِکَ نَجْزِی الْقَوْمَ الْمُجْرِمِیْنَ۔} تو جب انھوں نے اسے ایک بادل کی صورت میں اپنی وادیوں کا رخ کیے ہوئے دیکھا تو انھوں نے کہا یہ بادل ہے جو ہم پر مینہ برسانے والا ہے۔ بلکہ یہ وہ (عذاب ) ہے جو تم نے جلدی مانگا تھا، آندھی ہے، جس میں دردناک عذاب ہے۔ جو ہر چیز کو اپنے رب کے حکم سے برباد کر دے گی، پس وہ اس طرح ہو گئے کہ ان کے رہنے کی جگہوں کے سوا کوئی چیز دیکھائی نہ دیتی تھی، اسی طرح ہم مجرم لوگوں کو بدلہ دیتے ہیں۔