Blog
Books
Search Hadith

{وَھُوَ الَّذِیْنَ کَفَّ اَیْدِیَہُمْ عَنْکُمْ…} کی تفسیر

۔ (۸۷۵۶)۔ (وَعَنْہُ اَیْضًا) عَنْ أَ نَسٍ قَالَ: لَمَّا کَانَ یَوْمُ الْحُدَیْبِیَۃِ ہَبَطَ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَأَ صْحَابِہِ ثَمَانُونَ رَجُلًا مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ فِی السِّلَاحِ مِنْ قِبَلِ جَبَلِ التَّنْعِیمِ، فَدَعَا عَلَیْہِمْ فَأُخِذُوْا وَنَزَلَتْ ہٰذِہِ الْآیَۃُ: {وَہُوَ الَّذِی کَفَّ أَ یْدِیَہُمْ عَنْکُمْ وَأَ یْدِیَکُمْ عَنْہُمْ بِبَطْنِ مَکَّۃَ مِنْ بَعْدِ أَ نْ أَظْفَرَکُمْ عَلَیْہِمْ} [الفتح: ۲۴] قَالَ: یَعْنِی جَبَلَ التَّنْعِیمِ مِنْ مَکَّۃَ۔ (مسند احمد: ۱۲۲۵۲)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ صلح حدیبیہ والے دن مکہ والوں میں سے اسی (۸۰) ہتھیاروں سے لیس آدمی تنعیم پہاڑ کی جانب سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ کے صحابہ کرام پر چڑھ آئے، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان پر بددعا کی، پس ان کو گرفتا کر لیا گیا، اس پر یہ آیت نازل ہوئی: { وَہُوَ الَّذِی کَفَّ أَیْدِیَہُمْ عَنْکُمْ وَأَ یْدِیَکُمْ عَنْہُمْ بِبَطْنِ مَکَّۃَ مِنْ بَعْدِ أَنْ أَ ظْفَرَکُمْ عَلَیْہِمْ} … وہی ہے جس نے خاص مکہ میںکافروں کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے روک لیا، اس کے بعد کہ اس نے تمہیں ان پر غلبہ دے دیا تھا۔
Haidth Number: 8756
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۷۵۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۸۰۸ (انظر: ۱۲۲۲۷)

Wazahat

فوائد:… جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور صحابہ کرام حدیبیہ میں تھے تو کافروں نے ۸۰ آدمی، جو ہتھیاروں سے لیس تھے، اس نیت سے بھیجے کہ اگر انہیں موقع مل جائے تو دھوکے سے نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور صحابہ کے خلاف کاروائی کریں، چنانچہ یہ مسلح جتھہ جبل تنعیم کی طرف سے حدیبیہ میں آیا، جس کا علم مسلمانوں کو بھی ہو گیا اور انھوں نے ہمت کر کے ان تمام آدمیوں کو گرفتار کر لیا اور بارگاہ رسالت میں پیش کر دیا، ان کا جرم تو شدید تھا اور ان کو جو بھی سزا دی جاتی، صحیح ہوتی،لیکن اس میں خطرہ یہی تھا کہ پھر جنگ ناگزیر ہو جاتی، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس موقعے پر جنگ کے بجائے صلح چاہتے تھے، کیونکہ اسی میں مسلمانوں کا مفاد تھا، چنانچہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سب کو معاف کر کے چھوڑ دیا۔