Blog
Books
Search Hadith

سورۂ منافقون سورۂ منافقون کے شانِ نزول اور سیدنا زید بن ارقم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی منقبت کابیان

۔ (۸۷۹۹)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) یَقُولُ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی سَفَرٍ فَأَصَابَ النَّاسَ شِدَّۃٌ، فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أُبَیٍّ لِأَ صْحَابِہِ: لَا تُنْفِقُوْا عَلٰی مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللّٰہِ حَتّٰییَنْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِہِ، وَقَالَ: لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِینَۃِ لَیُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْہَا الْأَ ذَلَّ، فَأَ تَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَ خْبَرْتُہُ بِذٰلِکَ، فَأَ رْسَلَ إِلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ أُبَیٍّ فَسَأَ لَہُ فَاجْتَہَدَ یَمِینَہُ مَا فَعَلَ، فَقَالُوْا: کَذَّبَ زَیْدًا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَوَقَعَ فِی نَفْسِی مِمَّا قَالُوْا حَتّٰی أَ نْزَلَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ تَصْدِیقِی فِی {إِذَا جَائَ کَ الْمُنَافِقُونَ} [المنافقون: ۱] قَالَ: وَدَعَاہُمْ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِیَسْتَغْفِرَ لَہُمْ فَلَوَّوْا رُئُ وْسَہُمْ وَقَوْلُہُ تَعَالٰی: {کَأَ نَّہُمْ خُشُبٌ مُسَنَّدَۃٌ} [المنافقون: ۴] قَالَ: کَانُوْا رِجَالًا أَ جْمَلَ شَیْئٍ۔ (مسند احمد: ۱۹۵۴۹)

۔ (دوسری سند) سیدنا زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے، لوگ سختی اور شدت میں مبتلا ہو گئے، عبداللہ بن ابی نے اپنے ساتھیوں سے کہا: رسول اللہ کے گرد جمع لوگوں پر خرچ نہ کرو یہاں تک کہ وہ بکھر جائیں، اب اگر ہم مدینہ میں لوٹے تو ہم عزت والے اِن ذلیل لوگوں کو باہر نکال دیں گے۔ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ بات بتلائی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عبد اللہ بن ابی کو بلایا اور اس سے پوچھا، اس نے تو بڑی پختہ قسم اٹھا دی کہ اس نے ایسی بات نہیں کہی، لوگ کہنے لگ گئے: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زید کو جھوٹا قرار دیا ہے، اس بات سے میرے دل میں بڑی پریشانی آئی،یہاں تک کہ اللہ تعالی نے میری تصدیق میں یہ آیات نازل کر دیں: {إِذَا جَائَ کَ الْمُنَافِقُونَ…} … جب منافق آپ کے پاس آئیں گے، … پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو بلایا، تاکہ ان کے لیے استغفار کریں، پس انھوں نے اپنے سروں کو موڑ لیا۔ اللہ تعالی کے فرمان: {کَأَ نَّہُمْ خُشُبٌ مُسَنَّدَۃٌ}… گویا وہ ٹیک لگائی ہوئی لکڑیاں ہیں کا مفہوم یہ ہے کہ وہ بڑے خوبصورت مرد تھے۔
Haidth Number: 8799
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۷۹۹) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

Not Available