Blog
Books
Search Hadith

{قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّۃَ اَیْمَانِکُمْ} کی تفسیر

۔ (۸۸۰۵)۔ عَنْ أَ نَسٍ قَالَ: قَالَ عُمَرُ: وَافَقْتُ رَبِّی عَزَّ وَجَلَّ فِی ثَلَاثٍ، أَ وْ وَافَقَنِی رَبِّی فِی ثَلَاثٍ، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! لَوِ اتَّخَذْتَ الْمَقَامَ مُصَلًّی، قَالَ: فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاہِیمَ مُصَلًّی} [البقرہ: ۱۲۵] وَقُلْتُ: لَوْ حَجَبْتَ عَنْ أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ فَإِنَّہُ یَدْخُلُ عَلَیْکَ الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ، فَأُنْزِلَتْ آیَۃُ الْحِجَابِ، قَالَ: وَبَلَغَنِی عَنْ أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ شَیْئٌ فَاسْتَقْرَیْتُہُنَّ أَ قُولُ لَہُنَّ لَتَکُفُّنَّ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، أَ وْ لَیُبْدِلَنَّہُ اللّٰہُ بِکُنَّ أَ زْوَاجًا خَیْرًا مِنْکُنَّ مُسْلِمَاتٍ، حَتّٰی أَ تَیْتُ عَلٰی إِحْدٰی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ فَقَالَتْ: یَا عُمَرُ! أَ مَا فِی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا یَعِظُ نِسَائَہُ حَتّٰی تَعِظَہُنَّ، فَکَفَفْتُ فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ: {عَسٰی رَبُّہُ إِنْ طَلَّقَکُنَّ أَ نْ یُبْدِلَہُ أَ زْوَاجًا خَیْرًا مِنْکُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُؤْمِنَاتٍ قَانِتَاتٍ} [التحریم: ۵] الْآیَۃَ۔ (مسند احمد: ۱۶۰)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے اپنے رب سے تین کاموں میں موافقت کی ہے یا میرے ربّ نے مجھے سے موافقت کی، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ مقام ابراہیم کو جائے نماز بنالیں تو یہ آیت نازل ہوئی {وَاتَّخِذُوا مِنْ مَّقَامِ إِبْرَاہِیمَ مُصَلًّی}… تم مقام ابراہیم کو جائے نماز مقرر کر لو۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کی عورتوں پر نیک اور بد سب داخل ہوتے ہیں، اگر آپ انہیں پردہ کرنے کا حکم دے دیں تو بہتر ہے، پس پردہ والی آیت نازل ہوئی اور جب مجھے امہات المومنین کے متعلق ایک بات پہنچی میں نے ان کا معاملہ گہری دلچسپی سے دیکھا اورمیں نے ان سے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایسا رویہ اپنانے سے باز رہو، وگرنہ اللہ تعالیٰ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے تم سے بہتر بیویاں تبدیل کردے گا، جو مسلمان ہوں گی، جب میں ان میں سے ایک ام المومنین کے پاس آیا تو انہوں نے کہا: اے عمر! کیا تم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیویوں کو نصیحت کرتے ہو؟ کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خود نہیں کر سکتے؟ پس میں رک گیا، لیکن اُدھر اللہ تعالییہ حکم نازل کر دیا: {عَسٰی رَبُّہٓ اِنْ طَلَّقَکُنَّ اَنْ یُّبْدِلَہٓ اَزْوَاجًا خَیْرًا مِّنْکُنَّ مُسْلِمٰتٍ مُّؤْمِنٰتٍ قٰنِتٰتٍ تٰئِبٰتٍ عٰبِدٰتٍ سٰئِحٰتٍ ثَیِّبٰتٍ وَّاَبْکَارًا} … اس کارب قریب ہے، اگر وہ تمھیں طلاق دے دے کہ تمھارے بدلے اسے تم سے بہتر بیویاں دے دے، جو اسلام والیاں، ایمان والیاں، اطاعت کرنے والیاں، توبہ کرنے والیاں، عبادت کرنے والیاں، روزہ رکھنے والیاں ہوں، شوہر دیدہ اور کنواریاں ہوں۔
Haidth Number: 8805
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۸۰۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۰۲(انظر: ۱۶۰)

Wazahat

Not Available