Blog
Books
Search Hadith

{فَاِذَا نُقِرَ فِی النَّاقُوْرِ} کی تفسیر

۔ (۸۸۱۴)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ: {فَإِذَا نُقِرَ فِی النَّاقُورِ} [المدثر: ۸] قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((کَیْفَ أَ نْعَمُ وَصَاحِبُ الْقَرْنِ قَدِ الْتَقَمَ الْقَرْنَ، وَحَنٰی جَبْہَتَہُ یَسَّمَّعُ مَتٰییُؤْمَرُ فَیَنْفُخُ۔)) فَقَالَ أَ صْحَابُ مُحَمَّدٍ: کَیْفَ نَقُولُ؟ قَالَ: ((قُوْلُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا۔)) (مسند احمد: ۳۰۰۸)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ {فَإِذَا نُقِرَ فِی النَّاقُورِ} … پس جب کہ صور میں پھونک ماری جائے گی۔ اس کے بارے میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں کیسے نازو نعمت سے رہوں جبکہ صور والا فرشتہ صور کو منہ میں لے کر اپنی پیشانی کو جھکا کر کھڑا ہو چکا ہے، یہ سننے کے لیے کہ کب اس کو صور میں پھونکنے کا حکم ملتا ہے، پس وہ صور پھونک دے۔ صحابۂ کرام نے کہا: اب ہم کون سا ذکر کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کہو: حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا … (ہمیں اللہ تعالیٰ کافی ہے اور وہ اچھا کار ساز ہے، ہم نے اللہ پر توکل کیا۔)
Haidth Number: 8814
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۸۱۴) تخریج: حسن لغیرہ ۔ أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۱۰/ ۳۵۲، والطبرانی: ۸/۲۹۰، والحاکم: ۴/ ۵۵۹ (انظر: ۳۰۰۸)

Wazahat

فوائد:…جس فرشتے کے صور پھونکے پر دنیا ختم ہو جائے گی اورپھر قیامت بپا ہو جائے گی، اگر اس کییہ کیفیت ہے تو مسلمان اس دنیا میں دل لگا کر اور عیش و عشرت کی زندگی کیسے بسر کر سکے۔