Blog
Books
Search Hadith

غسل میں سر دھونے کی کیفیت اور بالوں کو کھولنے کا بیان

۔ (۸۸۸)۔عَنْ عَلِیٍّؓ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ تَرَکَ مَوْضِعَ شَعْرَۃٍ مِنْ جَنَابَۃٍ لَمْ یُصِبْہَا مَائٌ فَعَلَ اللّٰہُ بِہٖ کَذَا وَکَذَا مِنَ النَّارِ۔)) قَالَ عَلِیٌّ ؓ: فَمِنْ ثَمَّ عَادَیْتُ شَعْرِیْ، زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: کَمَا تَرَوْنَ۔ (مسند أحمد: ۱۱۲۱)

سیدنا علیؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے غسل جنابت کے دوران ایک بال کے بقدر جگہ کو اس طرح چھوڑ دیا کہ اس تک پانی نہ پہنچا تو اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ جہنم کی آگ سے ایسے ایسے کرے گا۔ سیدنا علیؓ نے کہا:یہی وجہ ہے کہ میں نے اپنے بالوں سے دشمنی کی ہے، جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو۔
Haidth Number: 888
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۸۸) تخریج: اسنادہ مرفوعا ضعیف، عطاء بن السائب اختلط بأخرۃ وعامۃ من رفع عنہ ھذا الحدیث، فانما رواہ عنہ بعد اختلاطہ، روی حمادُبن زید ھذا الحدیث فوقفہ علی علی ؓوھو ممن اتفقوا علی انہ روی عن عطاء قبل اختلاطہ۔ أخرجہ ابوداود: ۲۴۹، وابن ماجہ: ۵۹۹ (انظر: ۱۱۲۱)

Wazahat

فوائد:… حدیث کی مذکور تخریج و تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ سیدناعلی ؓکا قول ہے کہ جس نے غسل جنابت کے دوران ایک بال کے بقدر جگہ کو اس طرح چھوڑ دیا کہ اس تک پانی نہ پہنچا تو اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ جہنم کی آگ سے ایسے ایسے کرے گا۔ لیکن اس کو مرفوع کا حکم دیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ بات رائے اور اجتہاد سے تو نہیں کہی جا سکتی، اس کے ساتھ درج ذیل دو مرفوع روایات بھی ہیں، اگرچہ ان میں ضعف ہے، جو کہ بیان کر دیا گیا ہے، لیکن اگر ان تمام کو ایک دوسرے کے ساتھ ملایا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ مسئلہ کی کوئی اصل ہے۔ سیدنا ابو ایوب انصاری ؓسے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: ((…فَاِنَّ تَحْتَ کُلِّ شَعْرَۃٍ جَنَابَۃً۔)) … پس بیشک ہر بال کے نیچے جنابت ہے۔ (ابن ماجہ: ۵۹۸، یہ منقطع ہے، طلحہ بن نافع نے سیدنا ابو ایوب ؓسے نہیں سنا)