Blog
Books
Search Hadith

{اَلْہَاکُمْ} یعنی سورۃالتکاثر {ثُمَّ لَتُسْئَلُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیْمِ}کی تفسیر

۔ (۸۸۴۱)۔ عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ قَالَ: وَلَمَّا نَزَلَتْ { ثُمَّ لَتُسْأَ لُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیمِ} [التکاثر: ۸] قَالَ الزُّبَیْرُ: أَ یْ رَسُولَ اللّٰہِ! أَیُّ نَعِیمٍ نُسْأَ لُ عَنْہُ وَإِنَّمَا ہُمَا الْأَ سْوَدَانِ الْمَائُ وَالتَّمْرُ؟ قَالَ: ((أَ مَا أِنَّ ذٰلِکَ سَیَکُونُ۔))(مسند احمد: ۱۴۰۵)

۔ سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: { ثُمَّ لَتُسْأَ لُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیمِ}… پھر تم اس دن نعمتوں کے متعلق ضرور ضرور سوال کئے جائو گے۔ توسیدنا زبیر نے کہا :اے اللہ کے رسول! کونسی نعمتیں ہیں، جن کے متعلق ہم سے سوال ہوگا،اب تو ہمارے پاس صرف یہ دو کالے رنگ کی نعمتیں پانی اور کھجور ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! عنقریب وہ نعمتیں ہوں گی۔
Haidth Number: 8841
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۸۴۱) تخریج: اسنادہ حسن ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۴۱۵۸، والترمذی: ۳۲۳۶، ۳۳۵۶(انظر: ۱۴۰۵)

Wazahat

فوائد:… جلد ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کییہ پیشن گوئی پوری ہو گئی تھی اور امت ِ مسلمہ کی اکثرت دنیاوی مال و اسباب میں غافل ہو گئی۔