Blog
Books
Search Hadith

اعمال میں میانہ روی اور اعتدال کا بیان

۔ (۸۹۱۱)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، اَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَخَلَ عَلَیْھَا وَعِنْدَھَا فُـلَانَۃُ لِاِمْرَاَۃٍ فَذَکَرَتْ مِنْ صَلَاتِھَا فَقَالَ: ((مَہْ عَلَیْکُمْ بِمَا تُطِیْقُوْنَ، فَوَاللّٰہِ لَایَمَلُّ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ حَتّٰی تَمَلُّوْا، اِنَّ اَحَبَّ الدِّیْنِ اِلٰی اللّٰہِ مَادَاوَمَ عَلَیْہِ صَاحِبُہُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۴۹)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں:جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میری پاس تشریف لائے تو اس وقت میرے پاس فلاں خاتون بیٹھی ہوئی تھی، میں نے اس کی نماز کا ذکر کیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: رہنے دو، تم اپنے اوپر اتنا عمل لازم کرو، جس کی تم طاقت رکھتے ہے، اللہ کی قسم ہے، اللہ تعالیٰ اس وقت نہیں اکتاتا، جب تک تم نہ اکتا جاؤ، بیشک اللہ تعالیٰ کو سب سے پسند یدہ دین وہ ہے، جس پر آدمی ہمیشگی اختیار کرے۔
Haidth Number: 8911
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۹۱۱) تخریج: أخرجہ البخاری۴۳، ومسلم: ۷۸۵ (انظر: ۲۴۲۴۵)

Wazahat

فوائد:… یہ خاتون سیدہ حولاء بنت تُویت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا تھیں۔ اکتانے اور نہ اکتانے سے مراد یہ ہے کہ جب تک تم مستعدی کے ساتھ عمل جاری رکھو گے، وہ اجرو ثواب اور نزولِ رحمت کا سلسلہ جاری رکھے گا اور جب تم عمل ترک کر دو گے تو وہ اجرو ثواب کا سلسلہ منقطع کر دے گا، جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {نَسُوْا اللّٰہَ فَنَسِیَھُمْ} … انھوں نے اللہ تعالیٰ کو بھلادیا اور اللہ تعالیٰ نے ان کو بھلا دیا۔ (سورۂ توبہ:۶۷)