Blog
Books
Search Hadith

اعمال میں میانہ روی اور اعتدال کا بیان

۔ (۸۹۱۳)۔ عَنْ اَنَسٍ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْمَسْجِدَ وَحَبْلٌ مَمْدُوْدٌ بَیْنَ سَارِیَتَیْنِ فَقَالَ:(( مَاھٰذَا؟)) فَقَالُوْا: لِزَیْنَبَ فَاِذَا کَسِلَتْ اَوْ فَتَرَتْ اَمْسَکَتْ بِہٖ،فَقَالَ: ((حُلُّوْہُ۔)) ثُمَّقَالَ: ((لِیُصَلِّ اَحَدُکُمْ نَشَاطَہُ، فَاِذَا کَسِلَ اَوْ فَتَرَ فَلْیَقْعُدْ (وَفِیْ لَفْظٍ) لَتُصَلِّ مَاعَقَلَتْ، فَاِذا غُلِبَتْ فَلْتَنَمْ ۔)) (مسند احمد: ۱۲۰۰۹)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسجد میں داخل ہوئے، جبکہ وہاں دو ستونوں کے درمیان ایک رسی لٹک رہی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: اس کی کیا وجہ ہے؟ صحابہ نے کہا: یہ سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی ہے، جب وہ سست پڑتی ہے تو اس کے ساتھ لٹکتی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو کھول دو، چاہیےیہ کہ آدمی پھرتی اور مستعدی کی حالت میں نماز پڑھے، جب وہ سست پڑ جائے تو قیام ترک کر دے۔ ایک روایت میںہے: اس کو چاہیے کہ جب تک اس کو سمجھ آ رہی ہو، نماز پڑھے اور جب وہ (نیند کی وجہ) مغلوب ہو جائے تو سو جائے۔
Haidth Number: 8913
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۹۱۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۱۵۰، ومسلم: ۷۸۴ (انظر: ۱۱۹۸۶)

Wazahat

فوائد:… انسان پر جسم کا بھی حق ہے، اس کو بھی سکون ملنا چاہیے، لیکن اس حدیث کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سرے سے رات کے قیام کا اہتمام نہ کیا جائے۔