Blog
Books
Search Hadith

اعمال میں میانہ روی اور اعتدال کا بیان

۔ (۸۹۲۴)۔ عَنْھَا اَیْضًا ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، اِنَّہَا کَانَتْ تَقُوْلُ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : (( سَدِّدُوْا وَقَارِبُوْا وَیَسِّرُوْا فَاِنَّہُ لَنْ یُّدْخِلَ الْجَنَّۃَ اَحَدًا عَمَلُہُ۔)) قَالُوْا: وَلَا اَنْتَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ؟ قَالَ: (( وَلَا اَنَا اِلَّا اَنْ یَّتَغَمَّدَنِیَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ رَحْمَۃً، وَاعْلَمُوْا اَنَّ اَحْبَ الْعَمَلِ اِلٰی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اَدْوَمُہُ وَاِنْ قَلَّ۔)) (مسند احمد: ۲۵۴۵۴)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: راہِ صواب پر چلو، میانہ روی اختیار کرو اور آسانی پیدا کرو، پس کسی شخص کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کرے گا۔ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کا عمل بھی نہیں کرے گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اور میں بھی ایسے ہی ہوں، الا یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ڈھانپ دے اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے پسندیدہ عمل وہ ہے، جس پر ہمیشگی کی جائے، اگرچہ وہ کم ہو۔
Haidth Number: 8924
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۹۲۴) تخریج:أخرجہ البخاری: ۶۴۶۴، ومسلم: ۲۸۱۸ (انظر: ۲۴۹۴۱)

Wazahat

فوائد:… دیکھیں حدیث نمبر (۸۹۰۶)