Blog
Books
Search Hadith

دین میں رخصت کو قبول کرنے اور سختی نہ کرنے کے مستحب ہونے کا بیان رخصت: لغوي معني: سہولت اور آسانی

۔ (۸۹۲۸)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) اِنَّ نَاسًا سَاَلُوْا اَزْوَاجَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ عِبَادَتِہِ فِی السِّرِّ، قَالَ: فَحَمِدَ اللّٰہَ وَاَثْنٰی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: ((مَابَالُ اَقْوَامٍ یَسْاَلُوْنَ عَمَّا اَصْنَعُ۔)) فَذَکَرَ الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۱۳۷۶۳)

۔ (دوسری سند) کچھ لوگوں نے امہات المؤمنین سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سرّی عبادات کے بارے میں پوچھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ ان (مخفی امورِ عبادت) کے بارے میں سوال کرنے لگ گئے جو میں کرتا ہوں، …۔ الحدیث
Haidth Number: 8928
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۹۲۸) تخریج:انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد:… دراصل یہ حدیث اوپر والی حدیث کا حصہ ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے مخفی امورِ عبادت کے بارے میں سوال کرنا قابل تعریف بات ہے، لیکن اگر نظریہیہ ہو کہ سوال کرنے والا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بڑھ کر عمل کرے گا تو پھر معاملہ غلط ہو جائے گا۔