Blog
Books
Search Hadith

معیشت میں میانہ روی اختیار کرنا

۔ (۸۹۳۵)۔ قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الْاِمَامِ اَحْمَدَ، قَرَاْتُ عَلٰی اَبِیْ، حَدَّثَنَا اَبُوْ عُبَیْدَۃَ الْحَدَّادُ، حَدَّثَنَا سُکَیْنُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیْزِ الْعَبَدِیُّ، حَدَّثَنَا اِبْرَاھِیْمُ الْھِجْرِیُّ، عَنْ اَبِی الْاَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَا عَالَ مَنِ اقْتَصَدَ۔))(مسند احمد: ۴۲۶۹)

۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے میانہ روی اختیار کی، وہ محتاج نہیں ہو گا۔
Haidth Number: 8935
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۹۳۵) تخریج:اسنادہ ضعیف، ابراہیم الھجری لین الحدیث، وسکین بن عبد العزیز مختلف فیہ، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۱۰۱۱۸(انظر: ۴۲۶۹)

Wazahat

فوائد:… یہ روایت تو ضعیف ہے، لیکن عملی طور پر یہ ایک سنہری اصول ہے کہ معاملات دینی ہوں یا دنیوی، جو آدمی میانہ روی اختیار کرے گا، وہ دونوں جہانوں میں سرخرو ہو گا۔