Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کا بیان

۔ (۸۹۴۱)۔ عَنْ حُذَیْفَۃَ بْنِ الْیَمَانِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِنَحْوِہِ، وَفِیْہِ: ((فَجَمَعَہُ اللّٰہُ اِلَیْہِ وَقَالَ لَہُ: لِمَ فَعَلْتَ ذٰلِکَ؟ قَالَ: مِنْ خَشْیَتِکَ، قَالَ: فَغَفَرَ لَہُ۔)) قَالَ عُقْبَۃُ بْنُ عَمْرٍو: اَنَا سَمِعْتُہُ یَقُوْلُ ذٰلِکَ، وَکَانَ نَبَّاشًا۔ (مسند احمد: ۲۳۷۴۵)

۔ سیدنا حذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اسی قسم کی حدیث ِ نبوی بیان کی ہے ، البتہ اس میں ہے: پس اللہ تعالیٰ نے اس کو جمع کر لیا اور کہا: تو نے ایسے کیوں کیا تھا؟ اس نے کہا: تیرے ڈر کی وجہ سے، پس اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا۔ عقبہ بن عمرو نے کہا: میں نے سنا ہے کہ وہ کفن چور تھا۔
Haidth Number: 8941
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۸۹۴۱) ٍتخریج:أخرجہ البخاری: ۳۴۵۲، ۳۴۷۹ (انظر: ۲۳۳۵۳)

Wazahat

فوائد:… ایک بڑا اہم سوال یہ ہے کہ اس آدمی کا نظریہیہ تھا کہ اگر اس کی میت کے ساتھ یہ کاروائی کی گئی تو وہ اللہ تعالیٰ سے چھپ جائے گا، جبکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اِنَّ اللّٰہَ لَا یَخْفٰی عَلَیْہِ شَیْئ’‘ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآئِ۔} … بیشکنہ زمین میں کوئی چیز اللہ تعالیٰ پر مخفی ہے اور نہ آسمان میں۔ (سورۂ آل عمران: ۵) نیز اللہ تعالیٰ قادرِ مطلق ہے وہ جو چاہے کر سکتا ہے، اس آدمی کے نظریہ سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ جب اس کی راکھ ہواؤں اور سمندروں میں اڑا دی جائے تو اللہ تعالیٰ اس کو اکٹھا کرنے اور اس کو دوبارہ زندہ کرنے پر قادر نہیں ہو گا۔ اس سوال کے کئی جوابات دیئے گئے ہیں، تین درج ذیل ہیں: ۱۔ یہ آدمی اللہ تعالیٰ کا اقرار تو کرتا تھا،لیکن کسی فترہ کے زمانے میں ہونے کی وجہ سے اس کو کسی نبی کی مکمل تعلیمات کا علم نہیں تھا، اس لیےیہ اللہ تعالیٰ کی تمام صفات اور ایمان کی تمام شرائط سے ناواقف تھا۔ ۲۔ ممکن ہے کہ اس آدمی نے یہ وصیت اس وقت کی ہو، جب دہشت اور خوف کی وجہ سے اس کی عقل زائل ہو چکی ہو۔ ۳۔ ممکن ہے کہ یہ آدمی خلوص کے ساتھ کسی شریعت کا تابع ہو، لیکن مکمل معلومات حاصل کرنے سے پہلے انتقال کر گیا ہو۔ واللہ اعلم بالصواب۔