Blog
Books
Search Hadith

والدین کے ساتھ نیکی کرنے، ان کے حقوق اور ان امور کی ترغیب دلانے کا بیان

۔ (۹۰۰۴)۔ عَنْ اَبِیْ اُسَیْدٍ السَّاعَدِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، صَاحِبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَکَانَ بَدْرِیًا وَکَانَ مَوْلَاھُمْ، قَالَ اَبُوْ اُسَیْدٍ: بَیْنَمَا اَنَا جَالِسٌ عَنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذْ جَائَ رَجُلٌ مِّنَ الْاَنْصَارِ، فَقَالَ: یَارَسُوْلَ اللہ! ھَلْ بَقِیَ عَلَیَّ مِنْ بِرِّ اَبَوَیَّ شَیْئٌ بَعْدَ مَوْتِھِمَا اَبَرُّھُمَا بِہٖ؟قَالَ: ((نَعَمْخِصَالٌاَرْبَعَۃٌ، اَلصَّلاۃُ عَلَیْھُمَا وَالْاِسْتِغْفَارُ لَھُمَا، وَاِنْفَاذُ عَھْدِھِمَا، وَاِکْرَامُ صَدِیْقِھِمَا، وَصِلَۃُ الرَّحِمِ الَّتِیْ لا رَحِمَ لَکَ اِلاَّ مِنْ قِبَلِھِمَا، فَھُوَ الَّذِیْ بَقِیَ عَلَیْکَ مِنْ بِرِّھِمَا بَعْدَ مَوْتِھِمَا۔)) (مسند احمد: ۱۶۱۵۶)

۔ صحابی ٔ رسول سیدنا ابو اسید ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو کہ بدری تھے اور ان کے مولی تھے، سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک انصاری آدمی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: میرے والدین کی وفات کے بعد کوئی ایسی چیز بچی ہے کہ اس کے ذریعے میں ان کے ساتھ نیکی کر سکوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی بالکل، چار چیزیں ہیں، ان کے لیے دعائے رحمت کرنا، ان کے لیے بخشش طلب کرنا، ان کے وعدوں کو نبھانا ، ان کے دوستوں کی عزت کرنا اور ان لوگوں سے صلہ رحمی کرنا، جو صرف اُن کی طرف سے رشتہ دار بنتے ہوں، یہ امور ہیں کہ جو ان کی وفات کے بھی تجھ پر باقی ہیں۔
Haidth Number: 9004
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۰۰۴) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ حال علی بن عبید، أخرجہ ابوداود: ۵۱۴۲، وابن ماجہ: ۳۶۶۴ (انظر: ۱۶۰۵۹)

Wazahat

فوائد:… وعدوں کو نبھانے سے مراد یہ ہے کہ اگر والدین نے کسی سے مدد کرنے یا کوئی اور نیکی کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے تو اس کونبھانا چاہیے۔