Blog
Books
Search Hadith

والدین کے ساتھ نیکی کرنے، ان کے حقوق اور ان امور کی ترغیب دلانے کا بیان

۔ (۹۰۰۵)۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، ثَنَا شُعْبَۃُ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، قَالَ: سَمِعْتُ اَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ السُّلَمِیَّیُحَدِّثُ اَنَّ رَجُلاً اَمَرَتْہُ اُمُّہُ، اَوْ اَبُوْہُ، اَوْ کِلاھُمَا، قَالَ: شُعَبَۃُ،یَقُوْلُ: ذٰلِکَ اَنْیُّطَلِّقَ اِمْرَاَتَہُ، فَجَعَلَ عَلَیْہِ مِائْۃَ مُحَرَّرٍ، فَاَتٰی اَبَا الدَّرْدَائِ، فَاِذَا ھُوَ یُصَلِّی الضُّحّٰییُطِیْلُھَا، فَصَلّٰی مَابَیْنَ الظَّہْرِ وَالْعَصْرِ، فَسَاَلَہُ، فَقَالَ لَہُ اَبُوْ الدَّرْدَائِ: اَوْفِ بِنَذْرِکَ، وَبَرَّ وَالِدَیْکَ، اِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((الْوَالِدُ اَوْسَطُ بَابِ الْجَنَّۃِ، فَحَافِظْ علَی الْوَالِدِ، اَوِ اتْرُکْ۔)) (مسند احمد: ۲۲۰۶۰)

۔ ابو عبد الرحمن سلمی بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی کو اس کی ماں نے یا باپ نے یا دونوں نے یہ حکم دیا کہ وہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے، لیکن اس نے طلاق دینے پر سو غلاموں کو آزاد کرنے کی نذر مان لی، پھر وہ سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا، جبکہ وہ طوالت کے ساتھ نماز چاشت ادا رہے تھے، انھوں نے ظہر اور عصر کے درمیان بھی نماز پڑھی، اس آدمی نے ان سے سوال کیا، سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جواباً کہا: اپنی نذر پوری کر اور اپنے والدین کے ساتھ نیکی کر، کیونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ والد جنت کا درمیانہ دروازہ ہے، اب تیری مرضی ہے کہ تو اپنے والد کی حفاظت کر یا ضائع کر دے۔
Haidth Number: 9005
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۰۰۵) تخریج:اسنادہ حسن، أخرجہ ابن ماجہ: ۲۰۸۹ (انظر: ۲۱۷۱۷)

Wazahat

فوائد:… سوغلاموں کی آزادی کی نذر ماننے سے اس کا مقصود والدین کو ڈرانا تھا تاکہ وہ طلاق کا حکم دینے سے باز آ جائیں، لیکن معاملہ اس کے الٹ ثابت ہوا۔