Blog
Books
Search Hadith

والدین کے ساتھ نیکی کرنے، ان کے حقوق اور ان امور کی ترغیب دلانے کا بیان

۔ (۹۰۰۷)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ) قَالَ: کَانَ فِیْنَا رَجُلٌ لَمْ تَزَلْ بِہٖاُمُّہُاَنْیَتَزَوَّجَ حَتّٰی تَزَوَّجَ، ثُمَّ اَمَرَتْہُ اَنْ یُّفَارِقَھَا فَرَحَلَ اِلٰی اَبِی الدَّرْدَائِ بِالشَّامِ فَقَالَ: اِنَّ اُمِّیْ لَمْ تَزَلْ بِیْ حَتّٰی تَزَوَّجَتُ ثُمَّ اَمَرَتْنِیْ اَنْ اُفَارِقَ، قَالَ: مَا اَنَا بِالَّذِیْ آمُرُکَ اَنْ تُفَارِقَ وَمَا اَنَا بِالَّذِیْ آمُرُکَ اَنْ تُمْسِکَ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اَلْوَالِدُ اَوْسَطُ اَبْوَابَ الْجَنَّۃِ فَاَضِعْ ذٰلِکَ الْبَابَ اَوِ احْفَظْ۔)) قَالَ: فَرَجَعَ وَقَدْ فَارَقَھَا۔ (مسند احمد: ۲۸۰۶۱)

۔ (تیسری سند)وہ کہتے ہیں: ہم میں ایک آدمی تھا، اس کی ماں اس بات پر اصرار کرتی رہی کہ وہ شادی کرے، بالآخر اس نے شادی کر لی، پھر اسی ماں نے اس کو یہ حکم دینا شروع کر دیا کہ وہ اس کو طلاق دے دے، وہ آدمی شام میں سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس پہنچا اور کہا: پہلے میری ماں میری شادی کرانے پر مصر رہی،یہاں تک کہ میں نے شادی کر لی، لیکن اب وہ مجھے یہ حکم دیتی ہے کہ میں اس کو طلاق دے دوں۔ انھوں نے کہا: میں نہ تو تجھے طلاق دینے کا حکم دوں گا اور نہ یہ حکم دوں گا کہ اس کو روکے رکھے، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: والد جنت کا درمیانی دروازہ ہے، پس تو اس دروازے کو ضائع کر دے یا اس کی حفاظت کیے رکھ۔ یہ حدیث سن کر وہ لوٹا اور اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔
Haidth Number: 9007
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۰۰۷) تخریج:انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

Not Available