Blog
Books
Search Hadith

اولاد کے فوائد اور ان کی تربیت کرنے اور ان پر نرمی کرنے کی ترغیب کا بیان

۔ (۱۹۲۷)۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیْزِ، قَالَ: زَعَمَتِ الْمَرْاَۃُ الصَّالِحَۃُ خَوْلَۃُ بِنْتُ حَکِیْمٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَرَجَ مُحْتَضِنًا اَحَدَ ابْنَیِ ابْنَتِہِ، وَھُوَ یَقُوْلُ: ((وَاللّٰہِ! اِنَّکُمْ لَتُجَبِّنُوْنَ وَتُبَخِّلُوْنَ، وَاِنَّکُمْ لَمِنْ رَّیْحَانِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ وَاِنَّ آخِرَ وَطْاَۃٍ وَطِئَھَا اللّٰہ بِوَجٍّ۔)) وَقَالَ سفیان مَرَّۃً: اِنَّکُمْ لَتُبَخِّلُوْنَ وَاِنَّکُمْ لَتُجَبِّنُوْنَ۔ (مسند احمد: ۲۷۸۵۷)

۔ عمر بن عبد العزیز کہتے ہے: ایک عورت سیدہ خولہ بنت حکیم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا خیال ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے بیٹی کے دو بیٹوں میں سے ایک کو گود میں لے کر نکلے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرما رہے تھے: اللہ کی قسم! تم بزدل اور بخیل بناتے ہو، جبکہ تم اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی خوشبودار چیز بھی ہو اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے آخری قتال وَجّ یعنی طائف میں ہوا تھا۔
Haidth Number: 9027
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۲۷) تخریج:اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، عمر بن عبد العزیز لا یعرف لہ سماع من خولۃ ، ولجھالۃ ابن ابی سوید، أخرجہ الترمذی: ۱۹۱۰ (انظر: ۲۷۳۱۴)

Wazahat

فوائد:… غزوۂ طائف، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا آخری قتال تھا، اگرچہ غزوۂ تبوک اس کے بعد پیش آیا، لیکن اس میں جنگ نہیں ہوئی تھی۔