Blog
Books
Search Hadith

بیٹیوں کا اکرام کرنے کی ترغیب اور ان کی تربیت اور ان پر نرمی کرنے کی فضیلت کا بیان

۔ (۹۰۴۲)۔ عَنْ سُرَاقَۃَ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ لَہُ: ((یَاسُرَاقَۃُ! اَلَا اَدُلُّکَ عَلٰی اَعْظَمِ الصَّدَقَۃِ، اَوْ مِنْ اَعْظَمِ الصَّدَقَۃِ ؟)) قَالَ: بَلٰییَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اِبْنَتُکَ مَرْدُوْدَۃٌ اِلَیْکَ لَیْسَ لَھَا کَاسِبٌ غَیْرُکَ۔)) (مسند احمد: ۱۷۷۲۹)

۔ سیدنا سراقہ بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے فرمایا: اے سراقہ! کیا میں سب سے بڑے صدقے کی طرف تیری رہنمائی نہ کر دوں؟ انھوں نے کہا: کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیری بیٹی جو تیری طرف لوٹا دی جائے اور تیرے علاوہ اس کے لیےکمانے والا کوئی نہ ہو۔
Haidth Number: 9042
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۰۴۲) تخریج:ضعیف، علی بن رباح لم یسمعہ من سراقۃ، أخرجہ ابن ماجہ: ۳۶۶۷(انظر: ۱۷۵۸۶)

Wazahat

فوائد:… تیری بیٹی جو تیری طرف لوٹا دی جائے۔ اس سے مراد بیٹی کا طلاق ملنے یا بیوہ ہو جانے کی وجہ سے اپنے باپ کے پاس گھر واپس آ جانا ہے، عام طور پر ایسی بچیوں کی کفالت کو بوجھ سمجھ لیا جاتا ہے۔ لیکن خبردار! ایسی بے آسرا بچی اور بہن کا آسرا بننا بڑی سعادت کی بات ہو گی، ایک شفقت والا بھائی مجھے یاد آ رہا ہے، جس نے اپنی دکھی بہن سے کہا تھا: بہن! تیری اور تیرے بچے کی کفالت کی خاطر میں شادی نہیں کروں گا۔ کتنا محبت بھرا انداز ہے، بہن کو کتنی تسلی ہوئی ہو گی۔