Blog
Books
Search Hadith

ضیافت اور اس کے آداب کے ابواب مہمان کا اکرام کرنے کی ترغیب اور اس کی فضیلت و برکت کا بیان

۔ (۹۰۸۸)۔ عَنْ مَالِکِ بْنِ نَضْلَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! رَجُلٌ نَزْلَتُ بِہٖفَلَمْیَقْرِنِیْ وَلَمْ یُکْرِمْنِیْ ثُمَّ نَزَلَ بِیْ اَقْرِیْہِ اَوْ اَجْزِیْہِ بِمَا صَنَعَ قَالَ: ((بَلِ اقْرِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۵۹۸۶)

۔ سیدنا مالک بن نضلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں ایک آدمی کے پاس گیا، اس نے نہ میری ضیافت کی اور نہ میری عزت کی، پھر اگر وہی آدمی میرے پاس آ جائے تو کیا میں اس کی ضیافت کروں یا اس کو اس کے کیے کا بدلہ دوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بلکہ تو اس کی ضیافت کر۔
Haidth Number: 9088
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۰۸۸) تخریج:اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ الطیالسی: ۱۳۰۳، ۱۳۰۴، والطبرانی فی الکبیر : ۱۹/ ۶۰۸، والحاکم: ۱/ ۲۴ (انظر: ۱۵۸۹۱)

Wazahat

Not Available