Blog
Books
Search Hadith

مسلمان کی مدد کرنے، اس کی تنگی کو دور کرنے، اس کی حاجت کو پورا کرنے اور اس کے نقائص پر پردہ ڈالنے کی ترغیب کا بیان

۔ (۹۱۱۲)۔ عَنْ مَسْلَمَۃَ بْنِ مَخْلَدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا فِی الدُّنْیَا سَتَرَہُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ، وَمَنْ نَجّٰی مَکْرُوْبًا فَکَّ اللّٰہُ عَنْہُ کُرْبَۃً مِنْ کُرَبِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ، وَمَنْ کَانَ فِیْ حَاجَۃِ اَخِیْہِ کَانَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ فِیْ حَاجَتِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۰۸۴)

۔ سیدنا مسلمہ بن مخلد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کی پردہ پوشی کرے گا، جو آدمی کسی مغموم اور پریشان حال کو نجات دلاتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی روزِ قیامت کی پریشانیوں میں سے ایک پریشانی دور کر دے گا اور جو آدمی اپنے بھائی کی حاجت کو پورا کرنے میںلگا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت کو پورا کرتا رہتا ہے ۔
Haidth Number: 9112
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۱۱۲) تخریج:حدیث صحیح، أخرجہ الطبرانی فی الاوسط : ۸۱۲۹(انظر: ۱۶۹۵۹)

Wazahat

فوائد:… جب کسی مسلمان کے شرّ سے دوسرے مسلمان کو نقصان پہنچنے کا واضح خطرہ ہو تو ایسے میں دوسرے مسلمان کو متنبہ کرنے کے لیے محدود حد تک پردہ پوشی کا قانون توڑ دینا چاہیے،یہ بات احادیث سے ثابت ہوتی ہے ۔