Blog
Books
Search Hadith

مؤمن کی مدد کرنے اور اس کی عزت کا دفاع کرنے کی ترغیب کا بیان

۔ (۹۱۲۳)۔ عَنْ جَابِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اقْتَتَلَ غُلامَانِ غُلامٌ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ وَغُلامٌ مِنَ الْاَنْصَارِ، فَقَالَ الْمُھَاجِرِیُّ: یَا لَلْمُھَاجِرِیْنَ، وَقَالَ الْاَنْصَارِیُّ: یَالَلْاَنْصَارِ! فَخَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((اَدَعْوَی الْجَاھِلِیَّۃِ؟)) فَقَالُوْا: لا، وَاللّٰہِ اِلاَّ اَنَّ غُلامَیْنِ کَسَعَ اَحَدُھُمَا الْآخَرَ، فَقَالَ: ((لابَاْسَ لِیَنْصُرَ الرَّجُلُ اَخَاہُ ظَالِمًا اَوْ مَظْلُوْمًا فَاِنْ کَانَ ظَالِمًا فَلْیَنْہَہُ فَاِنَّ لَہُ نُصْرَۃً، وَاِنْ کَانَ مَظْلُوْمًا فَلْیَنْصُرْہُ۔)) (مسند احمد: ۱۴۵۲۱)

۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ دو لڑکے لڑ پڑے، ایک کا تعلق مہاجرین سے تھا اور دوسرے کاانصار سے، اول الذکر نے آواز دی: او مہاجرو! آخر الذکر نے یوں للکارا: او انصاریو! یہ سن کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باہر آگئے اورفرمایا: کیا جاہلیت والی پکار پکاری جا رہی ہے؟ صحابہ نے کہا: جی نہیں، اللہ کی قسم! بس ایک لڑکے نے دوسرے کی دُبُر پر ہاتھ یا پاؤں مار دیا ہے، (اس وجہ سے لڑائی ہو گئی ہے)۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چلو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن چاہیےیہ کہ آدمی اپنے بھائی کی مدد کرے، وہ ظالم ہو یا مظلوم، اگر وہ ظالم ہو تو اس کو ظلم سے منع کرے،یہ اس کے لیے مدد ہو گی اور اگر وہ مظلوم ہے تو اس کی تائید و نصرت کرے۔
Haidth Number: 9123
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۱۲۳) تخریج:أخرجہ مسلم: ۲۵۸۴(انظر: ۱۴۴۶۷)

Wazahat

فوائد:… مہاجرین اور انصار اچھے لقب ہیں،یہ القاب شریعت ِ اسلامیہ کے منتخب ہیں، لیکن جب ان کو غلط جگہ پر استعمال کیا گیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو ناپسند کیا۔