Blog
Books
Search Hadith

مسلمانوں کے نقائص پر پردہ ڈالنے اور ان کو شہرت نہ دینے کی ترغیب کا بیان

۔ (۹۱۲۹)۔ عَنْ مَکْحُوْلٍ، اَنَّ عُقْبَۃَ اَتٰی مَسْلَمَۃَ بْنَ مَخْلَدٍ بِمِصْرَ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ رَکِبَ عُقْبَۃُ بْنُ عَامِرٍ اِلٰی مَسْلَمَۃَ بْنِ مَخْلَدٍ وَھُوَ اَمِیْرٌ عَلٰی مِصْرَ) وَکَانَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْبَوَّابِ شَیْئٌ، فَسَمِعَ صَوْتَہُ، فَاَذِنَ لَہُ، فَقَالَ: اِنِّیْ لَمْ آتِکَ زَائِرًا وَلٰکِنِّیْ جِئْتُکَ لِحَاجَۃٍ اَتَذْکُرُ یَوْمَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ عَلِمَ مِنْ اَخِیْہِ سَیِّئَۃً فَسَتَرَھَا سَتَرَہُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ؟)) فَقَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ: لِھٰذَا جِئْتُ۔ (مسند احمد: ۱۷۰۸۵)

۔ مکحول کہتے ہیں: سیدنا عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا مسلمہ بن مخلد کے پاس مصر میں گئے، ایک روایت میں ہے: سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سوار ہوئے اور سیدنا مسلمہ بن مخلد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس پہنچے، جبکہ وہ مصر کے امیر تھے، ان کے اور پہرے دار کے مابین کوئی تکرار ہو گیا، سیدنا مسلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے خود آواز سن لی اور ان کو اندر آنے کی اجازت دے دی، انھوں نے کہا: میں اس بار تمہاری زیارت کے لیے آیا ہوں نہ اپنی کسی ضرورت کے لیے، بات یہ ہے کہ کیا تمہیں وہ دن یاد ہے، جس دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا کہ جس کو اپنے بھائی کی کسی برائی کا پتہ چلا، لیکن اس نے اس پر پردہ رکھا تو اللہ تعالیٰ روزِ قیامت اس پر پردہ ڈالے گا۔ ؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، مجھے یاد ہے، انھوں نے کہا: جی میں اس مقصد کے لیے آیا تھا۔
Haidth Number: 9129
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۱۲۹) تخریج:حدیث صحیح، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۱۹/ ۱۰۶۷(انظر: ۱۶۹۶۰)

Wazahat

Not Available