Blog
Books
Search Hadith

ایمان کی خصلتوں اور اس کی نشانیوں کا بیان

۔ (۹۲)۔عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ؓ أَنَّہُ سَأَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ أَفْضَلِ الْاِیْمَانِ قَالَ: ((أَنْ تُحِبَّ لِلّٰہِ وَ تُبْغِضَ لِلّٰہِ وَ تُعْمِلَ لِسَانَکَ فِی ذِکْرِ اللّٰہِ۔)) قَالَ: وَمَا ذَا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((وَأَنْ تُحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِکَ وَ تَکْرَہَ لَہُمْ مَا تَکْرَہُ لِنَفْسِکَ۔)) (زَادَ فِی رِوَایَۃٍ:وَأَنْ تَقُوْلَ خَیْرًا أَوْ تَصْمُتَ)۔)) (مسند أحمد: ۲۲۴۸۳)

سیدنا معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ انھوں نے جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے افضل ایمان کے بارے میں سوال کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: وہ یہ ہے کہ تو اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرے، اللہ تعالیٰ کے بغض رکھے اور اپنی زبان کو اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مصروف رکھے۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مزید کچھ فرما دیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اور تو لوگوں کے لیے وہی چیز پسند کرے، جو اپنے لیے پسند کرے اور ان کے لیے اس چیز کو ناپسند کرے، جس کو اپنے لیے ناپسند کرے۔ ایک روایت میں ہے : اور بھلائی والی بات کہے یا پھر خاموش رہے۔
Haidth Number: 92
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۲) تخریج: صحیح لغیرہ ۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۲۰/ ۴۲۵ (انظر: ۲۲۱۳۲)

Wazahat

فوائد: …وائے مصیبت! اس حدیث ِ مبارک افضل ایمان کی شکلیں بیان کی گئی ہیں، لیکن ہمارا معیار کیا ہے، ہماری محبتیں اور دشمنیاں اللہ تعالیٰ کی ذات کے لیے نہیں ہیں، کوئی مال و دولت کو دیکھتا ہے، کوئی حسن و جمال کو ترجیح دیتا ہے، کوئی ذات پات کا پجاری بن چکا ہے، کوئی عہدہ و منصب کا خیال رکھتا ہے۔ رہا مسئلہ زبان کا، تو لوگ اس کا استعمال تو بکثرت کرتے ہیں، لیکن اول فول، فضول گوئی اور گپ شب، اسی طرح ہمیں مسلمان بھائیوں کی خوشیاں اچھی نہیں لگتیں، بلکہ ہم ان کی پریشانیوں پر خوش ہوتے ہیں۔