Blog
Books
Search Hadith

اخلاقِ حسنہ کی ترغیب دلانے کا بیان

۔ (۹۱۶۲)۔ عَنْ اَبِی ثَعْلَبَۃَ الْخُشَنِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنّ اَحَبَّکُمْ اِلَیَّ وَاَقْرَبَکُمْ مِنِّیْ فِی الْآخِرَۃِ مَحَاسِنُکُمْ اَخْلَاقًا، وَاِنَّ اَبْغَضَکُمْ اِلَیَّ وَاَبْعَدَکُمْ مِنِّی فِی الْآخِرَۃِ مَسَاوِیْکُمْ اَخْلَاقًا، اَلثَّرْثَارُوْنَ الْمُتَفَیْھِقُوْنَ الْمُتَشَدِّقُوْنَ۔)) (مسند احمد: ۱۷۸۸۴)

۔ سیدنا ابو ثعلبہ خشنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے تم میں سے سب سے زیادہ محبوب اور روزِ قیامت میرے سب سے زیادہ قریبی وہ لوگ ہوں گے جو تم میں سے اخلاق کے لحاظ سے بہت عمدہ ہوں اور تم میں سے میرے ہاں سب سے زیادہ نفرت والے اور روزِ قیامت مجھ سے سب سے زیادہ دور وہ لوگ ہوں گے جو برے اخلاق والے، فضول بولنے والے، تکبر کرنے والے اور گفتگو کے لیے باچھوں کو موڑنے والے ہوں۔
Haidth Number: 9162
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۱۶۲) تخریج:حسن لغیرہ، أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۸/ ۵۱۵، وابن حبان: ۴۸۲، والطبرانی فی الکبیر : ۲۲/ ۵۸۸(انظر: ۱۷۷۳۲)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث میں حسنِ اخلاق کی ترغیب دی گئی ہے اور غیر ضروری، غیر محتاط اور تصنع و بناوٹ سے گفتگو کرنے اور اس کے ذریعے سے دوسروں پر رعب و برتری جتانے سے اجتناب کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ گویا کم بولنا اور سادگی سے گفتگو کرناپسندیدہ ہے اور اس کے برعکس زیادہ بولنا اور وہ بھی دوسروں پر ہیکٹر جمانے کے لیے گفتگو میں تیزی و طراری اور تصنع اختیار کرنا سخت ناپسندیدہ ہے۔