Blog
Books
Search Hadith

غصے کو پی جانے اور غصے نہ ہونے کی ترغیب کا بیان

۔ (۹۱۷۹)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّہُ سَاَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَا ذَا یُبَاعِدُنِی مِنْ غَضْبِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ؟ قَالَ: ((لَا تَغْضَبْ۔)) (مسند احمد: ۶۶۳۵)

۔ سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ اس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ کون سی چیز مجھے اللہ تعالیٰ کے غضب سے دور کر سکتی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: غصے نہ ہوا کر۔
Haidth Number: 9179
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۱۷۹) تخریج: صحیح لغیرہ (انظر: ۶۶۳۵)

Wazahat

فوائد:… غصہ کی دو قسمیں ہیں: (۱) محمود اور (۲) مذموم محمود غصہ وہ ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے دین کے لیے ہو، یعنی جب اللہ تعالیٰ کی حرمتیں پامال کی جا رہی ہوں تو اسلامی غیرت و حمیت کا تقاضا یہ ہے کہ مسلمان کو غصہ آنا چاہئے، جیسا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم شرعی حددود و قیود سے اعراض کے وقت غصے میں آجاتے تھے، لیکن اس معاملے میں بھی مصلحت اور حکمت کا لحاظ رکھنا ضروری ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَلَا تَسْتَوِی الْحَسَنَۃُ وَلَا السَّیِّئَۃُ اِدْفَعْ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِیْ بَیْنَکَ وَبَیْنَہٗ عَدَاوَۃٌ کَاَنَّہٗوَلِیٌّ حَمِیْمٌ۔} … اور نہ نیکیبرابر ہوتی ہے اور نہ برائی۔ (برائی کو) اس (طریقے) کے ساتھ ہٹا جو سب سے اچھا ہے، تو اچانک وہ شخص کہ تیرے درمیان اور اس کے درمیان دشمنی ہے، ایسا ہوگا جیسے وہ دلی دوست ہے ۔ (سورۂ فصلت: ۳۴) مذموم غصہ سے روکا گیا ہے، اس سے مراد وہ غصہ ہے، جس میں انسان اپنے مزاج کی تیزی کی وجہ سے مبتلا ہو جاتا ہے یا اپنی ذاتی چودھراہٹ اور اَنا کی بنا پر یا برادری و خاندانی عصبیتوں کی وجہ سے ذاتی مسائل میں پھنس جاتا ہے اور اسلامی قوانین کی رو رعایت رکھے بغیر غیظ و غضب کے شعلے اگلنے لگتا ہے، اس غصے سے شیطانی مقاصد پورے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایسی حالت میں (اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ) پڑھنے کی تلقین کی ہے اور وجہ یہ بیان کی کہ اس کا جوش غضب ٹھنڈا پڑ جائے گا۔ (بخاری، مسلم) ہمیں چاہئے کہ ہمارے غیظ و غضب، غیرت و حمیت اور صلح و صفائی کا معیار اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے احکام ہوں۔ مذموم غصے کو سمجھنے کے لیے دیکھیں حدیث نمبر (۹۱۸۴)۔