Blog
Books
Search Hadith

حیوان کے ساتھ نرمی کرنے کی ترغیب کا بیان

۔ (۹۱۹۷)۔ عَنْ سَھْلِ بْنِ مُعَاذٍ ، عَنْ اَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ مَرَّ عَلَی قَوْمٍ وَھُمْ وُقُوفٌ عَلَی دَوَابَّ وَرَوَاحِلَ، فَقَالَ لَھُمْ: ((اِرْکَبُوْھَا سَالِمَۃً، وَدَعُوْھَا سَالِمَۃً وَلَا تَتَّخِذُوْھَا کَرَاسِیَّ لِاَحَادِیْثِکُمْ فِی الطُّرُقِ وَالْاَسْوَاقِ، فَرُبَّ مَرْکُوْبَۃٍ خَیْرٌ مِّنْ رَاکِبِھَا وَاَکَثَرُ ذِکْرًا لِلّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ مِنْہُ۔)) (مسند احمد: ۱۵۷۱۴)

۔ سیدنا معاذ بن انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایسے لوگوں کے پاس سے گزرے، جو ایک جگہ پر کھڑے چوپائیوں اور سواریوں پر بیٹھے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے فرمایا: ان جانوروں پر سوار ہو، اس حال میں کہ یہ صحت مند ہوں اور ان کو صحت و سا لمیت کی حالت میں ہی چھوڑا کرو اور راستوں اور بازاروں میں باتیں کرنے کے لیے ان کو کرسیاں نہ بنا لو (یعنی خواہ مخواہ ان پر نہ بیٹھے رہو)، پس کتنی ہی سواریاں ہیں، جو اپنے سواروں سے بہتر اور ان کی بہ نسبت اللہ تعالیٰ کا زیادہ ذکر کرنے والی ہوتی ہیں۔
Haidth Number: 9197
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۱۹۷) تخریج: حدیث حسن الی قولہ: ولا تتخذوھا کراسی۔ وھذا اسنادہ ضعیف، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۲۰/ ۴۳۲ (انظر: ۱۵۶۲۹)

Wazahat

فوائد:… یہ بھی اللہ تعالیٰ کا بنی آدم پر احسان ہے کہ اس نے جانوروں کو قوت ِ گویائی عطا نہیں کی، وگرنہ اس سے لوگوں کو کافی ساری پریشانی ہو سکتی تھی، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ انسان من مانی پر اتر آئے اور بے زبان مخلوق کا کوئی لحاظ نہ کرے، اگر اللہ تعالیٰ نے انسان کی خدمت کی خاطر جانوروں میں بھوک، پیاس اور مشقت کا اظہار کرنے کے لیے ان کو بولنے کی قوت نہیں دی تو انسان کو یہ وصیت کر دی کہ وہ نہ صرف اس چیز کا احساس کرے، بلکہ اس ضمن میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے۔ یہ کتنی بڑی بات ہے کہ جانوروں کے حقوق کا خیال رکھنا خوف ِ خدا کا تقاضاہے۔