Blog
Books
Search Hadith

اللہ کی مخلوق پر رحم کرنے کی ترغیب اور ایسا کرنے والے کے ثواب اور مخلوق پر رحم نہ کرنے والے کی وعید کا بیان

۔ (۹۲۲۰)۔ عَنْ خَالِدِ بْنِ حَکِیْمِ بْنِ حِزَامٍ، قَالَ: تَنَاوَلَ اَبُوْ عُبَیْدَۃَ رَجُلاً بِشَیْئٍ فَنَھَاہُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِیْدِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَقَالُوْا: اَغْضَبْتَ الْاَمِِیْرَ، فَاَتَاہُ فَقَالَ: اِنِّی لَمْ اُرِدْ اَنْ اُغْضِبَکَ، وَلٰکِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اَشَّدَ النَّاسِ عَذَابًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، اَشَّدُّ النَّاسِ عَذَابًا لِلنَّاسِ فِی الدُّنْیَا۔)) (مسند احمد: ۱۶۹۴۳)

۔ خالد بن حکیم بن حزام کہتے ہیں: سیدنا ابو عبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کسی وجہ سے ایک آدمی کو سزا دی، لیکن سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کو منع کر دیا، لوگوں نے کہا: تم نے امیر کو غصہ دلا دیا ہے، پس وہ اُن کے پاس گئے اور کہا: آپ کو غصہ دلانا میرا ارادہ نہیں تھا، لیکن میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ قیامت والے دن سب سے سخت عذاب اس کو دیا جائے گا، جو دنیا میں لوگوں کو سخت عذاب میں مبتلا کرتاہے۔
Haidth Number: 9220
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۲۲۰) تخریج: اسنادہ ضعیف، خالد بن حکیم مختلف فیہ صحبتہ ، ثم انہ اختلف فیہ علی عمرو بن دینار، أخرجہ الطیالسی: ۱۱۵۷، والحمیدی: ۵۶۲، والطبرانی فی الکبیر : ۳۸۲۴ (انظر: ۱۶۸۱۹)

Wazahat

Not Available