Blog
Books
Search Hadith

اللہ کی مخلوق پر رحم کرنے کی ترغیب اور ایسا کرنے والے کے ثواب اور مخلوق پر رحم نہ کرنے والے کی وعید کا بیان

۔ (۹۲۲۱)۔ عَنْ عَرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ، عَنْ ھِشَامِ بْنِ حَکِیْمِ بْنِ حِزَامٍ اَنَّہُ مَرَّ بِاُنَاسٍ مِنْ اَھْلِ الذِّمَّۃِ، قَدْ اُقِیْمُوْا فِی الشَّمْسِ بِالشَّامِ، فَقَالَ: مَاھٰؤُلائِ؟ قَالُوْا: بَقِیَ عَلَیْھِمْ شَیْئٌ مِّنَ الْخَرَاجِِ، فَقَالَ: اِنِّی اَشْھَدُ اَنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یُعَذِّبُیَوْمَ الْقِیَامَۃِ الَّذِیْنَیُعَذِّبُوْنَ النَّاسَ۔)) قَالَ: وَاَمِیْرُ النَّاسِ یَوْمَئِذٍ عُمَیْرُ بْنُ سَعْدٍ عَلیٰ فِلَسْطِیْنَ، قَالَ: فَدَخَلَ عَلَیْہِ فَحَدَّثَہُ فَخَلّٰی سَبِیْلَھُمْ۔ (مسند احمد: ۱۵۴۰۵)

۔ سیدنا ہشام حکیم بن حزام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ وہ کچھ ایسے ذمّی لوگوں کے پاس سے گزرے، جن کو شام میں دھوپ میں کھڑا کیا گیا تھا، انھوں نے کہا: انھوں نے کیا کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: ان پر لاگو کیا گیا کچھ خراج باقی ہے، انھوں نے کہا:بیشک میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بیشک اللہ تعالیٰ قیامت والے دن ان لوگوں کو عذاب دے گا جو آج لوگوں کو سزائیں دیتے ہیں۔ اس وقت فلسطین کے امیر عمیر بن سعد تھے، سیدنا حکیم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اُن کے پاس گئے اور ان کو یہ حدیث بیان کی، پس انھوں نے ان کو چھوڑ دیا۔
Haidth Number: 9221
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۲۲۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۶۱۳ (انظر: ۱۵۳۳۰)

Wazahat

فوائد:… مذکورہ بالا احادیث ِ مبارکہ کا مفہوم انتہائی واضح ہے، مسلمان کو رحمدلی اور نرم دلی جیسی صفت سے متصف ہو کر اپنے معاملات کو ڈیل کرنا چاہیے، ہر طرح کی ظلم و زیادتی سے اجتناب کرنا چاہیے۔