Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کی ترغیب کا بیان کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کے پاس دنیا کی بقدر ضرورت قلیل مقدار تھی

۔ (۹۲۸۶)۔ عَنْ اَبِی حِسْبَۃَ مُسْلِمِ بْنِ اُکَیْسٍ مَوْلَی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ اَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَاحِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: ذَکَرَ مَنْ دَخَلَ عَلَیْہِ، فَوَجَدَہُ یَبْکِی، فَقَالَ: مَا یُبْکِیْکَیَا اَبَا عُبَیْدَۃَ؟ فَقَالَ: نَبْکِی اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَکَرَ یَوْمًا مَا یَفْتَحُ اللّٰہُ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ وَیُفِيْئُ عَلَیْھِمْ حَتّٰی ذَکَرَ الشَّامَ، فقَالَ: ((اِنْ یُنْسَاْ فِی اَجَلِکَ یَا اَبَا عُبَیْدَۃَ فَحَسْبُکَ مِنَ الْخَدَمِ ثَلَاثَۃٌ: خَادِمٌ یَخْدُمُکَ، وَخَادِمٌ یُسَافِرُ مَعَکَ، وَخَادِمٌ یَخْدُمُ اَھْلَکَ وَیَرِدُ عَلَیْھِمْ، وَحَسْبُکُ مِنَ الدَّوَابِ ثَلَاثَۃٌ، دَابَّۃٌ لِرَحْلِکَ، وَدَابَّۃٌ لِثَقَلِکَ، وَدَابَّۃٌ لِغُلامِکَ۔)) ثُمَّ ھَا اَنَا اَنْظُرُ اِلَی بَیْتِی قَدِ امْتَلَائَ رَقِیْقًا وَاَنْظُرُ اِلَی مَرْبَطِی قَدِ امْتَلَا دَوَابَّ وَخَیْلًا، فَکَیْفَ اَلْقٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَعْدَ ھٰذَا! وَقَدْ اَوْصَانَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اَحَبَّکُمْ اِلَیَّ وَاَقْرَبَکُمْ مِنِّی مَنْ لَقِیَنِی عَلٰی مِثْلِ الْحَالِ الَّذِیْ فَارَقَنِی عَلَیْھَا۔)) (مسند احمد: ۱۶۹۶)

۔ سیدنا ابو عبیدہ بن الجراح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، ایک آدمی ان کے پاس گیا اور ان کو روتا ہوا پایا، اس نے کہا: اے ابو عبیدہ! تم کیوں رو رہے ہو؟ انھوں نے کہا: میرے رونے کی وجہ یہ ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک دن ان چیزوں کا ذکر کیا، جو اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو فتوحات اور غنیمتوں کی صورت میں عطا کرے گا، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شام کا ذکر بھی کیا اور مزید فرمایا: ابو عبیدہ! اگر تیری زندگی لمبی ہو جائے تو تین خادم تجھے کفایت کرنے چاہئیں، ایک خادم تیری خدمت کے لیے، ایک تیرے ساتھ سفر کرے کے لیے اور ایک خادم تیرے اہل خانہ کی خدمت کرنے کے لیے، جو ان کے پاس آتا جاتا رہے، اور تجھے تین سواریاں کافی ہو جانی چاہئیں، ایک تیری سواری کے لیے، ایک تیرے سامان کے لیے اور ایک سواری تیرے غلام کے لیے۔ اب توجہ کر، میں اپنے گھر کی طرف دیکھ رہا ہوں، وہ غلاموں سے بھرا ہوا ہے اور اصطبل جانوروں اور گھوڑوں سے بھرا ہوا، ان چیزوں کے ہوتے ہوئے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کس منہ سے ملوں گا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں وصیت کرتے ہوئے فرمایا تھا: تم میں مجھے سب سے زیادہ محبوب اور سب سے زیادہ میرے قریب وہ ہے، جو مجھے اسی حالت میں ملے، جس پر میں اس کو چھوڑ کر جا رہا ہوں۔
Haidth Number: 9286
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۲۸۶) تخریج: اسنادہ ضعیف، مسلم بن اکیس مجھول، وروایتہ عن ابی عبیدۃ مرسلۃ (انظر: ۱۶۹۶)

Wazahat

Not Available