Blog
Books
Search Hadith

فقراء مساکین کی فضیلت اور ان سے محبت کرنے اور ان کے ساتھ بیٹھنے کی ترغیب دلانے کا بیان

۔ (۹۳۲۴)۔ عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! ذَھَبَ الْاَغْنِیَائُیُصَلُّوْنَ، وَیَصُوْمُوْنَ، وَیَحُجُّوْنَ، قَالَ: ((وَاَنْتُمْ تَصُوْمُوْنَ وَتُصَلُّوْنَ وَتَحُجُّونَ۔)) قُلْتُ: یَتَصَدَّقُوْنَ وَلَا نَتَصَدَّقُ، قَالَ: ((وَاَنْتَ فِیْکَ صَدَقَۃٌ، رَفْعُکَ الْعَظْمَ عَنِ الطَّرِیْقِ صَدَقَۃٌ، وَھِدَایَتُکَ الطَّرِیْقَ صَدَقَۃٌ، وَعَوْنُکَ الضَّعِیْفَ بِفَضْلِ قُوَّتِکَ صَدَقَۃٌ، وَبَیَانُکَ عَنِ الْاَرْتَمِ صَدَقَۃٌ، وَمُبَاضَعَتُکَ امْرَاَتَکَ صَدَقَۃٌ۔))، قَالَ: قُلْتُ: یَا َرسُوْلَ اللّٰہِ! نَاْتِیْ شَہْوَتَنَا وَنُؤْجَرُ؟ قال: ((اَرَئَ ْیتَ لَوْجَعَلْتَہُ فِیْ حَرَامٍ اَکَانَ تَاْثَمُ؟)) قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: ((فَتَحْتَسِبُوْنَ بِالشَّرِّ، وَلَا تَحْسِبُوْنَ بِالْخَیْرِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۶۹۰)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! غنی لوگ نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں اور حج کرتے ہیں، اس طرح وہ اجر میں آگے بڑھتے جا رہے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم بھی روزہ رکھتے ہو، نماز پڑھتے ہو اور حج کرتے ہو۔ میںنے کہا: جی وہ صدقہ کرتے ہیں اور ہم صدقہ نہیں کر سکتے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیری اندر بھی صدقہ کی صورتیں موجود ہیں، مثلا راستے سے ہڈی ہٹا دینا صدقہ ہے، راستے کی رہنمائی کر دینا صدقہ ہے، زائد طاقت کے ساتھ کمزور کی مدد کر دینا صدقہ ہے، واضح الفاظ ادا نہ کر سکنے والے کی طرف سے وضاحت کر دینا صدقہ ہے اور اپنی بیوی سے جماع کر لینے میں صدقہ ہے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ایسے ہو سکتا ہے کہ ہم اپنی شہوت کو پورا کریں اوراس میں ہمارے لیے اجر بھی ہو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھا یہ بتلا کہ اگر تو اس عضو خاص کو حرام کام پر لگا دے تو کیا تو گنہگار ہو گا؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو تم شرّ سے بچ کر ثواب کی نیت کرتے ہو، اور کہ خیر والا کام کر کے ثواب کی نیت نہیں کرتے۔
Haidth Number: 9324
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۳۲۴) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ البیھقی: ۶/ ۸۲، وفی الشعب : ۷۶۱۹، وأخرجہ بنحوہ الترمذی: ۱۹۵۶(انظر: ۲۱۳۶۳)

Wazahat

Not Available