Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ انبیاء سب سے زیادہ آزمائش والے ہوتے اور پھر دوسرے نیکوکار

۔ (۹۳۵۲)۔ عَنْ صُھَیْبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((عَجِبْتُ مِنْ اَمْرِ الْمُؤُمِنِ، اِنَّ اَمْرَ الْمُؤْمِنِ کُلَّہُ لَہُ خَیْرٌ، وَلَیْسَ ذٰلِکَ لِاَحَدٍ اِلَّا لِلْمُؤْمِنِ، اِنْ اَصَابَتْہُ سَرَّائُ فَشَکَرَ کَانَ ذٰلِکَ لَہُ خَیْرًا، وَاِنْ اَصَابَتْہُ ضَرَّائُ فَصَبَرَ کَانَ ذٰلِکَ لَہُ خَیْرًا۔)) (مسند احمد: ۱۹۱۴۲)

۔ سیدنا صہیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے مؤمن کے معاملے پر تعجب ہے، بیشک اس کا سارے کا سارا معاملہ خیر پر مشتمل ہے اور یہ چیز صرف اور صرف مؤمن کو حاصل ہے، اس کی تفصیلیہ ہے کہ جب اس کو خوشی ملتی ہے اور وہ شکر ادا کرتا ہے تو اس میں بھی اس کی بہتری ہے اور اگر اس کو کوئی تکلیف لاحق ہوتی ہے اور وہ صبر کرتا ہے تو اس میں بھی اس کے لیے بہتری ہے۔
Haidth Number: 9352
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۳۵۲) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۹۹۹(انظر: ۱۸۹۳۴)

Wazahat

فوائد:… وہ مومن اس حدیث کا مصداق ہے جو اللہ تعال کے احسانات پر اس کا شکر ادا کرتاہے اور اس کی آزمائشوں پر صبر کے تمام تقاضے پورے کرتا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ مومن کے لیے کسی نعمت کا فیصلہ کرتا ہے تو وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہے اور اس کے حق میں عرش والے کی طرف سے کوئی صبرآزمافیصلہ کیا جاتا ہے تو وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھے اور دونوں حالتوںمیں اللہ تعالیٰ کے فیصلے سے غفلت نہ برتے۔