Blog
Books
Search Hadith

مطلق طور پر ہر بیماری پر صبر کرنے کی ترغیب، اگرچہ وہ انسان کے کسی عضو میں ہو اور اس کی فضیلت کا بیان

۔ (۹۳۷۱)۔ عَنْ مُحَمَّدٍ بْنِ خَاِلدٍ، عَنْ اَبِیْہِ، عَنْ جَدِّہِ، وَکَانَ لِجَدِّہِ صُحْبَۃٌ، اِنَّہُ خَرَجَ زَائِرًا لِرَجُلٍ مِّنْ اِخْوَانِہِ، فَبَلَغَہُ بِشَکَائِہِ قَالَ: فَدَخَلَ عَلَیْہِ فَقَالَ: اَتَیْتُکَ زَائِرًا، عَائِدًا، وَمُبَشِّرًا، قَالَ: کَیْفَ جَمَعْتَ ھٰذَا کُلَّہُ؟ قَالَ: خَرَجْتُ وَاَنَا اُرِیْدُ زِیَارَتَکَ، فَبَلَغَنِیْ شَکَاتُکَ، فَکَانَتْ عِیَاَدَۃً، وَاُبَشِّرُکَ بِشَیْئٍ سَمِعْتُہُ مِنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِذَا سَبَقَتْ لِلْعَبْدِ مِنَ اللّٰہِ مَنْزِلَۃٌ لَمْ یَبْلُغْھَابِعَمَلِہِ اِبْتَلاہُ اللّٰہُ فِیْ جَسَدِہِ، اَوْ فِیْ مَالِہِ، اَوْ فِیْ وَلَدِہِ ثُمَّ صَبَّرَہُ،حَتّٰییُبْلِغَہُ الْمَنْزِلَۃَ الَّتِیْ سَبَقَتْ لَہْ مِنْہُ۔)) (مسند احمد: ۲۲۶۹۴)

۔ محمد بن خالد اپنے دادا، جن کو صحبت کا شرف حاصل تھا، سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: وہ اپنے ایک بھائی کی زیارت کے لیے نکلے، پھر ان کو یہ بھی پتہ چل گیا کہ وہ بیمار بھی ہے، پس وہ اس کے پاس گے اور کہا: میں تمہاری زیارت کرنے، تیمار داری کرنے اور تمہیں خوشخبری سنانے کے لیے آیا ہوں، انھوں نے کہا: یہ ساری چیزیں کیسے جمع کر دیں؟ میں نے کہا: میں تمہاری زیارت کے لیے نکلا تھا، پھر مجھے تمہاری بیماری کی خبر بھی مل گئی، اس طرح یہ آنا تیمار داری کا سبب بھی بن گیا اور میں تمہیں اس حدیث کے ذریعے خوشخبری سناتا ہوں، جو میں نے خود رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کسی بندے کے لیے اللہ تعالیٰ کے ہاں ایسی منزلت اور درجے کا فیصلہ ہو جاتا ہے، جس تک بندہ اپنے عمل کی بنا پر نہیں پہنچ سکتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کو اس کے جسم یا مال یا اولاد کے ذریعے آزمانا شروع کر دیتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ اس کو صبر کی توفیق بھی دیتا ہے، یہاں تک اس کو اس مقام تک پہنچا دیتا ہے، جس کا اس کے ہاں فیصلہ ہو چکا ہوتا ہے۔
Haidth Number: 9371
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۳۷۱) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ ابوداود: ۳۰۹۰ (انظر: ۲۲۳۳۸)

Wazahat

Not Available