Blog
Books
Search Hadith

جس کو دنیا میں آزمایا نہیں گیا، اس کے غیر مقبول ہونے کا بیان

۔ (۹۳۹۱)۔ عَنْ اَنَسٍ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ اِمْرَاَۃً اَتَتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ: یَا رَسُوْلُ اللّٰہِِ! ابْنَۃٌ لِیْ کَذَا َوکَذَا، وَذَکَرَتْ مِنْ حُسْنِھَا وَجَمَالِھا، فَآثَرْتُکَ بِھَا، فَقَالَ: ((قَدْ قَبِلْتُھَا۔)) فَلَمْ تَزَلْ تَمْدَحُھَا حَتّٰی ذَکَرَتْ اَنَّھَا لَمْ تَصْدَعْ، وَلَمْ تَشْتَکِ شَیْئًا قَطُّ، قَالَ: ((لا حَاجَۃَ لِیْ فِی ابْنَتِکِ۔)) (مسند احمد: ۱۲۶۰۸)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک خاتون، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میری اس طرح کی بیٹی ہے، اس نے اپنی بیٹی کے حسن و جمال کا ذکر کیا، میں آپ کو اس کے لیے ترجیح دیتی ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے اس کو بطورِ بیوی قبول کر لیا ہے۔ پھر وہ اس کی مدح سرائی کرتی رہی،یہاں تک کہ یہ بھی کہہ دیا کہ اس کو کبھی سر درد نہیں ہوا، بلکہ وہ کبھی کسی بیماری میں مبتلا نہیں ہوئی،یہ سن کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر مجھے تیری بیٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
Haidth Number: 9391
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۳۹۱) تخریج: اسنادہ ضعیف، سنان بن ربیعۃ ضعفہ ابن معین، أخرجہ ابویعلی: ۴۲۳۴ (انظر: ۱۲۵۸۰)

Wazahat

Not Available