Blog
Books
Search Hadith

نیک بندوں سے اللہ تعالیٰ کی محبت کا بیان

۔ (۹۴۳۲)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اللّٰہَ اِذَا اَحَبَّ عَبْدًا قَالَ لِجِبْرِیْلَ: اَنِّیْ اُحِبُّ فُلانًا فَاَحِبَّہُ، فَیَقُوْلُ جِبْرِیْلُ لِاَھْلِ السَّمَائِ: اَنَّ رَبَّکُمْ یُحِبُّ فُلَانًا فَاَحِبُّوْہُ، قَالَ: فَیُحِبُّہُ اَھْلُ السَّمَائِ قَالَ: وَیُوْضَعُ لَہُ الْقَبُوْلُ فِی الْاَرْضِ، قَالَ: وَاِذَا اَبْغَضَ فَمِثْلُ ذٰلِکَ۔)) (مسند احمد: ۷۶۱۴)

۔ (دوسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبریل علیہ السلام سے کہتا ہے: بیشک میں فلاں آدمی سے محبت کرتا ہوں، لہٰذا تو بھی اس سے محبت کر، پھر جبریل علیہ السلام اہل آسمان سے کہتے ہیں: بیشک تمہارا ربّ فلاں آدمی سے محبت کرتا ہو، لہٰذا تم بھی اس سے محبت کرو، پس آسمان والے بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، پھر زمین میں بھی وہ آدمی مقبول ہو جاتا ہے، اور اللہ تعالیٰ جس آدمی سے بغض رکھتا ہو، اس کے ساتھ اسی قسم کا معاملہ پیش آتا ہے ۔
Haidth Number: 9432
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۳۲) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد:… غور کریں کہ کسی مسلمان کی قبولیت اور عدم قبولیت کے فیصلے عرش پر کیے جاتے ہیں اور پھر ان کو نشر کر دیا جاتا ہے، جس آدمی کے عمل میں اخلاص نہیں ہو گا، اس کا عمل اس کے لیے مذمت کا سبب بنے گا، کیونکہ ایسا عمل اللہ تعالیٰ کو پسند نہیںہے۔