Blog
Books
Search Hadith

نیکوکاروں سے محبت کرنے، ان کی صحبت اختیار کرنے، ان کے ساتھ بیٹھنے، ان کی زیارت کرنے اور ان کی عزت کرنے اور ان کو تکلیف نہ دینے کی ترغیب کا بیان

۔ (۹۴۳۷)۔ عَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلْمَرْئُ عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِہِ، فَلْیَنْظُرْ اَحَدُکُمْ مَنْ یُّخَالِطُ۔)) وقَالَ مُؤْمِلٌ: مَنْ یُخَالِلُ۔ (مسند احمد: ۸۰۱۵)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے ، پس ہر ایک کو دیکھ لینا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی اختیار کیے ہوئے ہے۔
Haidth Number: 9437
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۳۷) تخریج: اسنادہ جیّد، أخرجہ ابوداود: ۴۸۳۳، والترمذی: ۲۳۷۸ (انظر: ۸۰۲۸)

Wazahat

فوائد:… ضرب المثل ہے: خربوزہ، خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑتا ہے۔ اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ چاہتے اور نہ چاہتے ہوئے ہر دوست کو اپنے دوست کا طرزِ حیات، عادات و اطوار اور طریقہ و سیرت اختیار کرنا پڑتا ہے، نمازی لوگ بے نمازوں کی مجلسوں میں جانے کی وجہ سے اپنی نمازیں چھوڑ دیتے ہیں اور ان کے ساتھ مل کر گانا اور موسیقی سن کر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنی پڑتی ہے، اس لیے دوستی لگاتے وقت غور و فکر کرنا چاہیے، اگر کسی کا دین اور اخلاق پسند ہے تو اسے دوست بنا لیا جائے۔ اچھا آدمی اس وجہ سے بدنام ہو جاتا ہے کہ برے لوگ اس کے دوست ہوتے ہیں۔ ذہن نشین رہنا چاہیے کہ برے آدمی کو سمجھانے کے لیے اس سے حسنِ اخلاق سے پیش آنا اور بات ہے اور کسی سے دوستی لگانا اور بات ہے۔