Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کے لیے صحبت اور بھائی چارے کے حقوق کا بیان

۔ (۹۴۶۲)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَقُوْلُ : ((اَلْمُسْلِمُ اَخُوْ الْمُسْلِمِ لَا یَظْلِمُہُ وَلَا یَخْذُلُہُ،یَقُوْلُ : وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیِدِہِ مَاتَوَادَّ اثْنَان فَفُرِّقَ بَیْنَھُمَا اِلَّا بِذَنْبٍ یُحْدِثُہُ اَحَدُھُمَا۔)) وَکَانَ یَقُوْلُ : ((لِلْمَرْئِ الْمُسْلِمِ عَلٰی اَخِیْہِ سِتٌّ، یُشَمِّتُہُ اِذَا عَطَسَ، وَیَعُوْدُہُ اِذَا مَرِضَ، وَیَنْصَحُہُ اِذَا غَابَ أَوْ یَشْھَدُہُ وَیُسَلِّمُ عَلَیْہِ اِذَا لَقِیَہُ، وَیُجِیْبُہُ اِذَا دَعَاہُ، وَیَتْبَعُہُ اِذَا مَاتَ۔)) وَنَھٰی عَنْ ھِجْرَۃِ الْمُسْلِمِ اَخَاہُ فَوْقَ ثَلَاثٍ۔ (مسند احمد: ۵۳۵۷)

۔ سیدنا عبدا للہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ اس پر ظلم نہیں کرتا ہے نہ اس کو رسوا کرتا ہے، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی جان ہے، جب آپس میں محبت کرنے والے دو آدمیوں میں جدائی پیدا ہوتی ہے تو وہ ان میں سے کسی ایک کے گناہ کا نتیجہ ہوتا ہے۔ نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک مسلمان کے اس کے بھائی پر چھ حقوق ہیں، جب وہ چھینکے تو اسے یَرْحَمُکَ اللّٰہ کہے، جب وہ بیمار ہو جائے تو اس کی تیمارداری کرے، جب وہ غائب ہو یا موجود ہو، ہر صورت میں اس کی خیر خواہی کرے، جب اس کو ملے تو سلام کہے، جب وہ اس کو دعوت دے تو اس کی دعوت قبول کرے اور جب وہ فوت ہو جائے تو اس کی نمازِ جنازہ کے لیے اس کے پیچھے چلے۔ نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ مسلمان اپنے بھائی کو تین دنوں سے زیادہ تک چھوڑ دے۔
Haidth Number: 9462
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۶۲) تخریج: حدیث صحیح (انظر: ۵۳۵۷)

Wazahat

فوائد:… مسلمانوں کو چاہیے کہ ان حقوق کی معرفت حاصل کریں اور صرف اسلام کے رشتے کا لحاظ کر کے ان کی ادائیگی کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔