Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کے لیے صحبت اور بھائی چارے کے حقوق کا بیان

۔ (۹۴۶۳)۔ عَنِ الْحَسَنِ، حَدَّثَنِیْ رَجُلٌ مِنْ بَنِیْ سَلِیْطٍ، قَالَ: اَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ فِیْ اَزْفَلَۃٍ مِنَ النَّاسِ، فَسَمِعْتُہُ یَقُوْلُ : ((اَلْمُسْلِمُ اَخُوالْمُسْلِمِ، لَا یَظْلِمُہُ وَلَا یَخْذُلُہُ، اَلتَّقْوٰی ھٰھُنَا، (قَالَ حَمَّادٌ: وَقَالَ بِیَدِہِ اِلٰی صَدْرِہِ)، وَمَا تَوَادَّ رَجُلَانِ فِی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ فَتَفَرَّقَ بَیْنَھُمَا اِلَّا بِحَدْثٍ یُحْدِثُہُ اَحَدُھُمَا، وَالْمُحْدَثُ شَرٌّ، وَالْمُحْدَثُ شَرٌّ، وَالْمُحْدَثُ شَرٌّ۔)) (مسند احمد: ۲۰۹۶۵)

۔ بنوسلیط کے ایک صحابی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لوگوں کی ایک جماعت میں تشریف فرما تھے، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ وہ اس کو بے یار و مدد گار چھوڑتا ہے، تقوییہاں ہے، حماد راوی نے کہا: اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے سینۂ مبارک کی طرف اشارہ کیا، جب دو آدمی اللہ تعالیٰ کی خاطر آپس میں محبت کرتے ہیں اور پھر ان میں تفریق پیدا ہو جاتی ہے تواس کا سبب گناہ ہوتا ہے، جس کا ان دو میں ایک ارتکاب کرتا ہے اور گناہ شرّ ہے، گناہ شرّ ہے، گناہ شرّ ہے۔
Haidth Number: 9463
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۶۳) تخریج: صحیح (انظر: ۲۰۶۸۹)

Wazahat

فوائد:… گناہ ایسی نحوست ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے اختیار کی گئی صحبت بھی متأثر ہو جاتی ہے۔