Blog
Books
Search Hadith

مطلق طور پر مریض کی عیادت کرنے کی ترغیب اور اس عمل کے ثواب کا بیان

۔ (۹۴۷۳)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اَنَّہُ قَالَ: ((مَرِضْتُ فَلَمْ یَعُدْنِی ابْنُ آدَمَ، وَظَمِئْتُ فَلَمْ یَسْقِنِی ابْنُ آدَمَ فَقُلْتُ: اَتَمْرَضُ یَا رَبِّ؟ قَالَ: یَمْرَضُ الْعَبْدُ مِنْ عِبَادِیْ مِمَّنْ فِی الْاَرْضِ فَـلَا یُعَادُ، فَلَوْ عَادَہُ کَانَ مَایَعُوْدُہُ لِیْ، وَیَظْمَاُ فِی الْاَرْضِ فَـلَا یُسْقٰی، فَلَوْ سُقِیَ کَانَ مَا سَقَاہُ لِیْ۔)) (مسند احمد: ۹۲۳۱)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں بیمار ہو گیا، لیکن ابن آدم نے میری عیادت نہیں کی اور میں پیاسا ہو گیا، لیکن ابن آدم نے مجھے پانی نہیں پلایا، میں نے کہا: اے میرے ربّ! کیا تو بھی بیمار ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ نے کہا: زمین میں میرے بندوں میں سے ایک بندہ بیمار ہوا، لیکن اس کی تیمار داری نہیں کی گئی، اگر آدم کا بیٹا اس کی عیادت کرتا تو میرے لیے ہوتی، اسی طرح ایک آدمی کو پیاس لگی، لیکن اس کو پانی نہیں پلایا گیا، اگر اس کو پانی پلایا جاتا تو وہ پلائی ہوئی چیز میرے لیے ہوتی۔
Haidth Number: 9473
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۷۳) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۵۶۹ (انظر: ۹۲۴۲)

Wazahat

فوائد:… غور کریں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی تکالیف کو اپنی ذات کی طرف منسوب کیا ہے۔