Blog
Books
Search Hadith

بہترین اور بدترین مجلسوں کا بیان

۔ (۹۴۸۸)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ عَمْرَۃَ الْاَنْصَارِیِّ، قَالَ: اُخْبِرَ اَبُوْ سَعِیْدٍ بِجَنَازَۃٍ فَعَادَ وَقَدْ تَخَلَّفَ، حَتّٰی اِذَا اَخَذَ النَّاسُ مَجَالِسَھُمْ ثُمَّ جَائَ، فَلَمَّا رَآہُ الْقَوْمُ تَشَذَّبُوْا عَنْہُ فَقَامَ بَعْضُھُمْ لِیَجْلِسَ فِیْ مَجْلِسٍ فَقَالَ: لَا، اِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ خَیْرَ الْمَجَالِسِ اَوْسَعُھَا۔)) ثُمَّ تَنَحّٰی وَجَلَسَ فِیْ مَجْلِسٍ وَاسِعٍ۔ (مسند احمد: ۱۱۱۵۴)

۔ عبد الرحمن بن ابی عمرہ انصاری کہتے ہیں: سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ایک جنازے کا بتایا گیا، اس سے وہ لوٹے اور پھر مجلس سے اتنے پیچھے رہ گئے کہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ گئے، جب لوگوں نے ان کو آتے ہوئے دیکھا تو وہ منتشر ہو گئے اور بعض لوگوں نے کہا کہ ان کو چاہیے کہ اس مجلس میں بیٹھ جائیں، لیکن انھوں نے کہا: جی نہیں، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بیشک بہترین مجلس وہ ہوتی ہے، جو وسیع ہو۔ پھر وہ علیحدہ ہوئے اور ایک وسیع مجلس میں بیٹھ گئے۔
Haidth Number: 9488
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۸۸) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط البخاری، أخرجہ ا بوداود: ۴۸۲۰ (انظر: ۱۱۱۳۷)

Wazahat

فوائد:… کشادہ مجلس میں جہاں بیٹھنے والے راحت اور سکون محسوس کرتے ہیں، وہاں باہر سے آنے والے افراد کے لیے نہ کوئی دشواری ہوتی ہے اور نہ گفتگو متاثر ہوتی ہے۔ ایسی مجلس میں سامعین کو توجہ اور انہماک کے ساتھ بات سننے کا موقع ملتا ہے۔ اس کے برعکس تنگ مجلس میںبیٹھنے والوں کو گھٹن اور تنگی محسوس ہوتی ہے، نیز آنے والے افراد زیادہ پریشانی کا سبب بنتے ہیں اور ان کی وجہ سے گفتگو بھی متاثر ہوتی ہے۔