Blog
Books
Search Hadith

بہترین اور بدترین مجلسوں کا بیان

۔ (۹۴۹۵)۔ وعَنْہُ اَیْضًا، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ ثُمَّ تَفَرَّقُوْا لَمْ یَذْکُرُوْا اللّٰہَ، کَاَنّمَا تَفَرَّقُوْا عَنْ جِیْفَۃِ حِمَارٍ۔)) (مسند احمد: ۱۰۴۱۸)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب لوگ کہیں جمع ہوں اور پھر اللہ تعالیٰ کا ذکر کیے بغیر منتشر ہو جائیں، تو وہ ایسے ہی ہوں گے جیسے مرے ہوئے گدھے کے پاس سے اٹھے ہوں۔
Haidth Number: 9495
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۴۹۵) تخریج: حدیث صحیح (انظر: ۱۰۴۱۳)

Wazahat

فوائد:… اللہ تعالیٰ کی تسبیحات، تہلیلات، تکبیرات اور تحمیدات بیان کر کے اس کا ذکر کرنا جہاں باعثِ اجرِ عظیم ہے، وہاں اس سے غفلت برتنا باعث ِ حسرت و ندامت ہے۔ انسان کو چاہئے کہ اپنے جسم کی مختلف حالتوںیعنی چلنے،کھڑا ہونے، بیٹھنے اور لیٹنے کے دوران اللہ تعالیٰ کو کسی نہ کسی انداز میںیاد کرتا رہے۔ ہمارے جسم کو لیٹنے، بیٹھنے اور کھڑے ہونے کی صلاحیت حاصل ہونااللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے، جس پر اس نے اپنے ذکر کا مطالبہ کیا۔ کسی مجلس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کرنا یا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے رحمت و سلامتی کی دعا نہ کرنا اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔اللہ تعالیٰ کی مرضی ہے کہ وہ اس غفلت کو معاف کر دے یا اس کی وجہ سے مؤاخذہ کرے۔ شیخ البانی ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ کہتے ہیں: یہ احادیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ ہر مجلس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس دلالت کی درج ذیل وجوہات ہیں: اولاً: پھر اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو انھیں عذاب دے اور اگر چاہے تو انھیں بخش دے۔ یہ جملہ اس وقت کہا جا سکتاہے، جب واجب کو ترک کیا گیا ہو اور اس کا ترک کرنا معصیت ہو۔ ثانیاً: اگرچہ وہ (دوسرے اعمال کے) اجر و ثواب کی وجہ سے جنت میں داخل ہو جائیں۔ سے پتہ چلتا ہے کہ جو شخص مجلس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر درود نہیں بھیجے گا، وہ جہنم میں داخل ہونے کا حقدار ہو گا، اگرچہ یہ ممکن ہے کہ اس کے ایمان کے اجر و ثواب کے صلے میں اسے جنت میں داخل کر دیا جائے۔ (ثالثاً) تو وہ مردار گدھے جیسی چیز سے اٹھتے ہیں یہ تشبیہ تقاضا کرتی ہے کہ ان کا عمل قبیح ہے اور یہ تشبیہ اسی چیز سے متعلقہ ہو سکتی ہے، جو حرام ہو۔ ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ متنبہ رہے اور ہر مجلس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر درود بھیجنے سے غافل نہ ہو جائے، وگرنہ یہ غفلت اس کے لیے نقصان اور حسرت کا باعث بنے گی۔ مناوی نے (فیض القدیر) میں کہا: اس سے مجلس سے کھڑے ہوتے وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر درود بھیجنے کی تاکید پیدا ہو تی ہے، اس ذکر و درود کے لیے کوئی بھی الفاظ کہے جا سکتے ہیں، ذکر کی کامل ترین صورت دعائے کفارۂ مجلس ہو گی: ((سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ، اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ، اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ۔)) اور درود بھیجنے کے لیے تشہد والا درود پڑھا جائے۔ (صحیحہ: ۸۰)