Blog
Books
Search Hadith

مجلس میں آنے والے کے مخصوص آداب کا بیان

۔ (۹۵۰۱)۔ عَنْ اَبِی الْمَلِیْحِ، اَنَّہُ قَالَ لِِاَبِیْ قِلَابۃَ: دَخَلَتُ اَنَا وَاَبُوْکَ عَلَی ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَحَدَّثَنَا اَنَّہُ دَخَلَ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاَلْقَی لَہُ وِسَادَۃً مِنْ اَدَمٍ حَشْوُھَا لِیْفٌ، فَلَمْ اَقْعُدْ عَلَیْھَا، بَقِیَتْ بَیْنِیْ وَبَیْنَہُ۔ (مسند احمد: ۵۷۱۰)

۔ ابو ملیح سے مروی ہے، انھوں نے ابو قلابہ سے کہا: میں اور تمہارے ابو، ہم دو سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے پاس گئے، انھوں نے ہمیں بیان کیا کہ وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے لے چمڑے کا تکیہ رکھا، اس کا بھراؤ کھجور کے پتے تھے، لیکن وہ اس پر نہ بیٹھے اور وہ تکیہ ان کے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے درمیان پڑا رہا۔
Haidth Number: 9501
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۵۰۱) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم (انظر: ۵۷۱۰)

Wazahat

فوائد:… غور کریں کہ سیدا لاولین والآخرین ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے لیے تکیہ پیش کر رہے ہیں،یہ علیحدہ بات ہے کہ وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا احترام کرتے ہوئے اس تکیے پر نہ بیٹھے۔ ایسی احادیث ِ مبارکہ کے بعد ہمیں ادنی و اعلی مہمانوں میں اس طرح فرق کرنے سے باز آ جانا چاہیے کہ اعلی کی پرتکلف ضیافت کی جاتی ہے اور ادنی کو پوچھنے کے لیے تیار کوئی نہیں ہوتا ہے۔