Blog
Books
Search Hadith

مجلس میں موجود لوگوں کے ساتھ خاص آداب

۔ (۹۵۱۱)۔ عَنْ حَرْمَلَۃَ الْعَنْبَرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَوْصِنِیْ؟ قَالَ: ((اِتَّقِ اللّٰہَ، وَاِذَا کُنْتَ فِیْ مَجْلِسٍ فَقُمْتَ مِنْہُ فَسَمِعْتَھُمْ یَقُوْلُوْنَ مَا یُعْجِبُکَ فَاْتِہِ، وَاِذَا سَمِعْتَھُمْیَقُوْلُوْنَ مَاتَکْرَہُ فَاتْرُکْہُ۔)) (مسند احمد: ۱۸۹۲۷)

۔ سیدنا حرملہ عنبری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے وصیت فرمائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے ڈر اور جب تو کسی مجلس میں بیٹھا ہوا ہو اور پھر ا س سے اٹھنے لگے، لیکن جب تو سنے کہ وہ ایسی باتیں کر رہے ہیں جو تجھے پسند ہیں تو ان کے ساتھ بیٹھا رہ، اور جب تو ان کو ایسی باتیں کرتے ہوئے سنے، جو تجھے ناپسند ہوں تو اس مجلس کو چھوڑ دے۔
Haidth Number: 9511
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۵۱۱) تخریج:حدیث حسن، أخرجہ الطیالسی: ۱۲۰۶، ۱۲۰۷، والطبرانی فی الکبیر : ۳۴۷۶(انظر: ۱۸۷۲۰)

Wazahat

فوائد:… خیر والی مجلس سے بلا عذر نہیں اٹھنا چاہیے تاکہ آدمی اس مجلس میں بیٹھے رہنے کے اجر و ثواب سے محروم نہ ہو، بیان کرنے والے اور شرکت کرنے والوں کی حوصلہ شکنی نہ ہو اور دوسرے لوگوں میں بھی اٹھ جانے کی ترغیب پیدا نہ ہو۔ شرّ والی مجلس میں نہ بیٹھنے کا حکم تو واضح ہے۔