Blog
Books
Search Hadith

مجلس میں موجود لوگوں کے ساتھ خاص آداب

۔ (۹۵۱۶)۔ (عَنْ اَبِی النَّضْرِ) اَنَّ اَبَا سَعِیْدٍ کَانَیَشْتَکِیْ رِجْلَیْہِ، فَدَخَلَ عَلَیْہِ اَخُوْہُ وَقَدْ جَعَلَ اِحْدٰی رِجْلَیْہِ عَلَی الْاُخْرَی وَھُوَ مُضْطَجِعٌ، فَضَرَبَہُ بِیَدِہِ عَلٰی رِجْلِہِ الْوَجِیْعَۃِ فَاَوْجَعَہُ، فَقَالَ: اَوْجَعْتَنِیْ، اَوَ لَمْ تَعْلَمْ اَنَّ رِجْلِیْ وَجِعَۃٌ؟ قَالَ: بَلٰی، قَالَ: فَمَا حَمَلَکَ عَلٰی ذٰلِکَ؟ قَالَ: اَوَلَمْ تَسْمَعْ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ نَھٰی عَنْ ھٰذِہِ (مسند احمد: ۱۱۳۹۵)

۔ ابو نضر کہتے ہیں: سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی ایک ٹانگ میں کوئی تکلیف تھی، انھوں نے لیٹ کر ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر رکھا ہوا تھا، اتنے میں ان کا بھائی ان کے پاس آیا اور ان کی تکلیف زدہ ٹانگ پر ان کو مارا، جس سے ان کو تکلیف ہوئی، پس انھوں نے کہا: تو نے مجھے تکلیف دی ہے، کیا تو نہیں جانتا کہ میری ٹانگ میں تکلیف ہے؟ اس نے کہا: جی کیوں نہیں، انھوں نے کہا: اچھا تو ایسے کیا کیوں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تو نے سنا نہیں ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس طرح ٹانگ پر ٹانگ رکھنے سے منع کیا ہے۔
Haidth Number: 9516
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۵۱۶) تخریج: مرفوعہ صحیح لغیرہ، أخرجہ بنحوہ الطبرانی فی الکبیر : ۱۹/ ۱۸(انظر: ۱۱۳۷۵)

Wazahat

فوائد:… ٹانگ پر ٹانگ رکھنا اس وقت منع ہے، جب بے پردگی ہو رہی ہو، یا اس کا واضح طور پر خطرہ ہو، ان احادیث میں اسی صورت سے منع کیا گیا ہے۔ جب بے پردگی کا خطرہ نہ ہو تو ٹانگ پر ٹانگ رکھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خود چت لیٹ کر ٹانگ پر ٹانگ رکھ لیاکرتے تھے۔