Blog
Books
Search Hadith

ثلاثیات کا بیان

۔ (۹۵۶۶)۔ حَدَّثَنَا حَسَنٌ، ثَنَا زُھَیْرٌ، قَالَ: ثَنَا قَابُوْسُ بْنُ اَبِیْ ظَبْیَانِ، اَنَّ اَبَاہُ حَدَّثَہُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ زُھَیْرٌ: لَاشَکَّ فِیْہِ قَالَ: ((اِنَّ الْھَدْیَ الصَّالِحَ، وَالسَّمْتَ الصَّالِحَ، وَالْاِقْتَصَادَجُزْئٌ مِنْ خَمْسَۃٍ وََعِشْرِیْنَ جُزْئً ا مِنَ النُّبُوَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۶۹۸)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک نیک سیرت اور مناسب وقار و تمکنت اور میانہ روی نبوت کا پچیسواں حصہ ہے۔
Haidth Number: 9566
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۵۶۶) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ الطبرانی: ۱۲۶۰۸، والبیھقی فی الشعب : ۶۵۵۵ (انظر: ۲۶۹۸)

Wazahat

فوائد:… نہ نبوت کے اجزاء بنائے جا سکتے ہیں اور نہ اس حدیث کا یہ مطلب ہے کہ ان صفات سے متصف آدمی پچیسویں درجے کا نبی ہوتا ہے یا اس کے اندر کا پچیسواں حصہ پایا جاتا ہے۔ اس حدیث مبارکہ کی درج ذیل توجیہات کی جا سکتی ہیں: ۱۔ یہ صفات انبیائے کرام کے فضائل کا پچیسواں حصہ ہیں۔ ۲۔ انبیائے کرام جو شریعت لائے اور جس کی طرف لوگوں کو دعوت دی،یہ صفات اس کا پچیسواں حصہ ہیں۔ ۳۔ ان صفات سے متصف آدمی اس چیز کا حقدار ہے کہ اس کی تعظیم کی جائے اور اللہ تعالیٰ اس کو اس مقدار کے مطابق تقوی کا لباس پہنا دے۔ بہرحالیہ صفات اللہ تعالیٰ کو اتنی پسند ہیں کہ اس نے انبیائے کرام کو ان سے متصف کیے رکھا، اس لیے ہمیں بھی خصالِ حمیدہ سے متصف ہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔