Blog
Books
Search Hadith

عدد سے شروع ہونے والی خماسیات کا بیان

۔ (۹۶۲۵)۔ عَنْ مُعَاذٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: عَھِدَ اِلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ خَمْسٍ مَنْ فَعَلَ مِنْھُنَّ وَاحِدَۃً کَانَ ضَامِنًا عَلَی اللّٰہِ: ((مَنْ عَادَ مَرِیْضًا، اَوْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَۃٍ، أَوْ خَرَجَ غَازِیًا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ، اَوَ دَخَلَ عَلٰی اِمَامٍیُرِیْدُ بِذٰلِکَ تَعْزِیْزَہُ وَتَوْقِیْرَہُ، اَوْ قَعَدَ فِیْ بَیْتٍ فَیَسْلَمُ النَّاسُ مِنْہُ وَیَسْلَمُ۔)) (مسند احمد: ۲۲۴۴۴)

۔ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں پانچ چیزوں کی نصیحت کی کہ جو آدمی ان میں سے ایک کام کرے گا، وہ اللہ تعالیٰ پر ضامن ہو گا، جو مریض کی تیمار داری کرے، یا جنازے کے ساتھ نکلے، یا اللہ تعالیٰ کے راستے میںجہاد کرنے کے لیے نکلے، یا حکمران کی تائید اور توقیر کے لیے اس کے پاس جائے، یا پھر اپنے گھر میں بیٹھا رہے، تاکہ لوگ اس سے سالم رہیں اور وہ لوگوں سے سالم رہے۔
Haidth Number: 9625
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۲۵) تخریج: حدیث حسن، أخرجہ البزار: ۱۶۴۹، وابن خزیمۃ: ۱۴۹۵، وابن حبان: ۳۷۲، والطبرانی فی الکبیر :۲۰/۵۵ (انظر: ۲۲۰۹۳)

Wazahat

فوائد:… حکمران کی تائید و توقیر سے مراد یہ ہے کہ حق پر اس کا ساتھ دیا جائے۔ اگر کسی آدمی میں شرّ کا مقابلہ کرنے اور اس کو ہاتھ یا زبان سے روکنے کی صلاحیت نہیں ہے تو پھر وہ شرّ اور شرّ والوں سے دور ہو جائے، لیکنیہ فیصلہ کرنے والے کے ضروری ہے کہ وہ خود علم و فہم و بصیرت والا ہو یا اہل علم سے مشورہ کرے۔