Blog
Books
Search Hadith

عدد سے ابتداء ہونے والی سداسیات کا بیان

۔ (۹۶۳۱)۔ عَنْ خُرَیْمِ بْنِ فَاتِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلْاَعْمَالُ سِتَّۃٌ وَالنَّاسُ اَرَبعَۃٌ، فَمُوْجِبَتَانِ، وَمِثْلٌ بِمِثْلٍ، وَحَسَنَۃٌ بِعَشْرِ اَمْثَالِھَا، وَحَسَنَۃٌ بِسَبْعِمَائِۃٍ، فَاَمَّا الْمُوْجِبَتَانِ فَمَنْ مَاتَ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ، وَمَنْ مَاتَ یُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیئاً دَخَلَ النَّارَ، وَاَمَّا مِثْلٌ بِمِثْلٍ فَمَنْ ھَمَّ بِحَسَنَۃٍ حَتّٰییَشْعُرَھَا قَلْبُہُ وَیَعْلَمَھَا اللّٰہُ مِنْہُ کُتِبَتْ لَہْ حَسَنَۃً،وَمَنْ عَمِلَ سَیِّئَۃًکُتِبَتْ عَلَیْہِ سَیِّئَۃً، وَمَنْ عَمِلَ حَسَنَۃً فَبِعَشْرِ اَمْثَالِھَا، وَمَنْ اَنْفَقَ نَفَقَۃً فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَحَسَنَۃٌ بِسَبْعِمِائَۃٍ، وَاَمَّا النَّاسُ فَمُوَسَّعٌ عَلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا مَقْتُوْرٌ عَلَیْہِ فِیْ الآخِرَۃِ، وَمَقْتُوْرٌ عَلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا، مُوَسَّعٌ عَلَیْہِ فِیْ الْآخِرَۃِ، وَمَفْتُوْرٌ عَلَیْہِ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَمُوَسَّعٌ عَلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۹۱۰۷)

۔ سیدنا خریم بن فاتک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اعمال چھ ہیں اور لوگ چار ہیں، دو واجب کرنے والے ہیں، دو ہم مثل ہیں، ایک نیکی دس گناہ ہے اور ایک نیکی سات سو گناہے، دو واجب کرنے والے یہ ہیں: جو اس حال میں مرا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کرتا ہو، جنت میں داخل ہو گیا اور جو اس حال میں مرا کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرتا ہو، وہ جہنم میں داخل ہو گا۔ دو ہم مثل یہ ہیں: جس نے نیکی کرنے کا اتنا ارادہ کیا کہ اس کے دل کو سمجھ آگئی اور اللہ تعالیٰ نے اس کو جان لیا تو اس کی ایک نیکی لکھی جائے گی اور جو ایک برائی کرے گا، اس کی ایک برائی ہی لکھی جائے گی، جو ایک نیکی کرے گا، اس کو ثواب دس گنا ہو گا، جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرکے ایک نیکی کرے گا، اس کا اجر سات سو گنا ہو گا، رہا مسئلہ لوگوں کا ، تو جس پر دنیا میں وسعت کی جائے گی، آخرت میں اس پر تنگی کی جائے گی، جس پر دنیا میں تنگی کی جائے گی، آخرت میں اس پر وسعت پیدا کی جائے گی اور بعض ایسے ہیں کہ دنیا و آخرت میں ان پر وسعت اختیار کی جائے گی۔
Haidth Number: 9631
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۳۱) تخریج: حدیث حسن، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۴۱۵۱، والحاکم: ۲/ ۸۷، وأخرجہ مختصرا الترمذی: ۱۶۲۵(انظر: ۱۸۹۰۰)

Wazahat

فوائد:… آخری جملے میں مذکورہ وسعت سے مرادوہ مال و دولت وغیرہ ہے، جس کے ساتھ شریعت کا حق ادا نہ کیا گیا ہو، اسی طرح جو آدمی دنیا میں تنگی میں مبتلا ہو تو اس کو چاہیے کہ اس آزمائش میں شریعت کے تقاضے پورے کرے۔ آخری جملے میں (اما الناس…) لوگوں کی چار قسمیں بیان ہوئی ہیں۔ ۱۔ مال دار ہیں لیکن اس کے حقوق ادا کرنے سے غافل رہے تو آخرت میں ان پر تنگی ہو گی۔ ۲۔ دنیا میں مالی لحاظ سے تنگی والے لیکن آخرت میں ان کے لیے فراخی ہو گی کیونکہ وہ مالی لحاظ سے تنگ دست ہونے کے با وصف اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار تھے۔ ۳۔ دنیا میں فقیر و محتاج اور اللہ کے نافرمان، اللہ کی نافرمانی کی وجہ سے آخرت میں تنگی والے۔ ۴۔ دنیا میں مالدار اور اللہ کے مطیع اور صحیح مسلم، ان کے لیے آخرت میں فراخی ہی فراخی ہے۔