Blog
Books
Search Hadith

خاتمہ: مثال کے طور پر بیان کی جانے والی باتیں

۔ (۹۶۵۱)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، قَالَتْ: حَدَّثَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نِسَائَہُ ذَاتَ لَیْلَۃٍ حَدِیْثًا، فَقَالَتِ امْرَاَۃٌ مِنْھُنَّ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! کَاَنَّ الْحَدِیْثَ حَدِیْثُ خُرَافَۃَ، فَقَالَ: ((اَتَدْرُوْنَ مَاخُرَافَۃُ؟ اِنَّ خُرَافَۃَ کَانَ رَجُلًا مِنْ عُذْرَۃَ اَسَرَتْہُ الْجِنُّ فِیْ الْجَاھِلِیَّۃِ، فَمَکَثَ فِیْھِنَّ طَوِیْلًا، ثُمَّ رَدُّوْہُ اِلَی الْاِنْسِ، فَکَانَ یُحَدِّثُ النَّاسَ بِمَا رَاٰی فِیْھِمْ مِنْ اَعَاجِیْبَ، فَقَالَ النَّاسُ: حَدِیْثُ خُرَافَۃَ۔)) (مسند احمد: ۲۵۷۵۸)

۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک رات اپنی بیویوں کو ایک بات بیان کی، ایک ام المؤمنین نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایسے لگ رہا ہے کہ یہ بات تو حدیث ِ خرافہ ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بھلا کیا تم جانتی ہو کہ خرافہ کیا ہے؟ خرافہ عذرہ قبیلے کاآدمی تھا، جنوں نے اس کو جاہلیت میں قید کر لیا تھا، وہ کافی عرصہ تک جنوںمیں رہا، پھر وہ اس کو انسانوں میں چھوڑ گئے تھے، تب وہ لوگوں کو جنوں کی عجیب عجیب باتیں بیان کرتا تھا، اس کو لوگ حدیث ِ خرافہ کہتے تھے۔
Haidth Number: 9651
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۵۱) تخریج: اسنادہ ضعیف لضف مجالد بن سعید وللاختلاف علیہ فی وصلہ وارسالہ، والمرسل اشبہ بالصواب، أخرجہ الترمذی فی الشمائل : ۲۵۰، والبزار: ۲۴۷۵، وابویعلی: ۴۴۴۲(انظر: ۲۵۲۴۴)

Wazahat

Not Available