Blog
Books
Search Hadith

ایسے امور کی ترہیب کا بیان جن کا تعلق بڑی نافرمانیوں سے ہے اور ان کو اکٹھا بیان کیا گیا ہے،نیز ان کے فاعل کی وعید کا بیان

۔ (۹۶۷۹)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: اَیُّ الذَّنْبِ اَکْبَرُ؟ قَالَ: ((اَنْ تَجْعَلَ لِلّٰہِ نِدًّا، وَھُوَ خَلَقَکَ۔)) قَالَ: ثُمَّ اَیٌّ؟ قَالَ: ((ثُمَّ اَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ مِنْ اَجْلِ اَنْ یَطْعَمَ مَعَکَ۔)) قَالَ: ثُمَّ اَیٌّ؟ قَالَ: ((ثُمَّ اَنْ تُزَانِیَ بِحَلِیْلَۃِ جَارِکَ۔)) قَالَ: فَاَنْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ تَصْدِیْقَ ذٰلِکَ فِیْ کِتَابِہٖ {وَالّذِیْنَ لَایَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہً آخَرَ… اِلٰی قَوْلِہِ … وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًا} [الفرقان: ۶۸] (مسند احمد: ۴۱۰۲)

۔ سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کہ تو اللہ تعالیٰ کا شریک بنائے، جبکہ اس نے تجھے پیدا کیا۔ اس نے کہا: پھر کون سا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر یہ کہ تو اپنے بچے کو اس وجہ سے قتل کرے کہ وہ تیرے ساتھ کھانا کھاتا ہے۔ اس نے کہا: پھر کون سا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر یہ کہ تو اپنے ہمسائے کی اہلیہ سے زنا کرے۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان باتوں کی تصدیق اپنی کتاب میں ان الفاظ میں نازل فرما دی: اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور کسی ایسے شخص کو جسے قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے منع کر دیا ہو وہ بجز حق کے قتل نہیں کرتے، نہ وہ زنا کے مرتکب ہوتے ہیں اور جو کوئییہ کام کرے وہ اپنے اوپر سخت وبال لائے گا۔ (سورۂ فرقان: ۶۸)
Haidth Number: 9679
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۷۹) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۷۶۱، ۶۸۱۱ (انظر: ۴۱۰۲)

Wazahat

فوائد:… زنا کبیرہ گناہ اور بے غیرتی تو ہے ہی سہی، لیکن جب یہی فعل زیادہ حرمت والی سے کیا جائے گا تو اس کی قباحت و شناعت میں اضافہ ہو جائے گا، جیسے ہمسائے کی بیوی۔ ایک ہمسائے کو دوسرے ہمسائے پر حسن ظن ہوتا ہے، اس بنا پر وہ اس کو اپنی عزتوں کا محافظ سمجھتا ہے اور ہمسائیوں کے حقوق بھی زیادہ ہیں، لیکنیہ برا فعل کرنے والے بدبخت نے کسی چیز کا لحاظ نہیں رکھا۔