Blog
Books
Search Hadith

ایسے امور کی ترہیب کا بیان جن کا تعلق بڑی نافرمانیوں سے ہے اور ان کو اکٹھا بیان کیا گیا ہے،نیز ان کے فاعل کی وعید کا بیان

۔ (۹۶۸۱)۔ عَنْ سَلَمۃَ بْنِ قَیْسٍ الْاَشْجَعِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ حَجَّۃِ الْوِدَاعِِ: ((اَلَا اِنّمَا ھُنَّ اَرْبَعٌ، اَنْ لَّا تُشْرِکُوْا بِاللّٰہِ شَیئاً ، وَلَا تَقْتُلُوْا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ، وَلَا تَزْنُوْا، وَلَا تَسْرِقُوْا۔)) قَالَ: فَمَا اَنَا بِاَشَحَّ عَلَیْھِنَّ مِنِّیْ اِذَا سَمِعْتُھُنَّ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ۔(مسند احمد: ۱۹۱۹۹)

۔ سیدنا سلمہ بن قیس اشجعی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا: خبر دار! صرف چار چیزیں ہیں: یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کرو، اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ جان کو قتل نہ کرو مگر حق کے ساتھ، زنا نہ کرو اور چوری نہ کرو۔ پھر سیدنا سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں ہی ان کا سب سے بڑا حریص ہوں، کیونکہ میں نے خود ان کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے۔
Haidth Number: 9681
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۹۶۸۱) تخریج: اسنادہ صححیح (انظر: ۱۸۹۹۰)

Wazahat

فوائد:… کبیرہ گناہوں کی تعداد کے بارے میں مختلف روایات ہیں، مثلا سات، تین، چار۔ ان میں جمع تطبیق کی صورت یہ ہے کہ کبیرہ گناہوں کو اس تعداد کے ساتھ منحصر نہیں کیا گیا، بلکہ حالات و حاضرین کے تقاضوں کے مطابق ان گناہوں کی مثالیں بیان کی گئیں، کسی مقام پر سات قسمیں بیان کرنا زیادہ مناسب تھا اور کسی مقام پر تینیا چار، وگرنہ کبیرہ گناہوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔